Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

چین نے ایک بار پھر پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کر دی

آئرن برادر کی حیثیت سے چین اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، چینی نائب وزیر خارجہ
شائع 21 جنوری 2024 08:34am

چین کے نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین اپنے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں اور اہم مسائل پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے ہفتہ کو وزارت خارجہ میں تصویری نمائش اور سی پیک لائبریری کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین دہشت گردی کے کسی بھی خطرے کے خلاف پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

چینی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ آئرن برادر اور قابل اعتماد دوست کی حیثیت سے چین اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

چین کے بنیادی مسائل پر پاکستان کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت اور اس کی اقتصادی ترقی ، فروغ اور خوشحالی کے لئے چین کی حمایت کا اعادہ کیا۔

انہوں نے ون چائنہ اصول کے لیے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی دوستی وقت کی ہرآزمائش پو پوری اتری ہے اور ان کی عوام کے درمیان ہر طرح کی حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ سی پیک لائبریری کے لیے چین سے کتابیں لائے ہیں جن میں صدر شی جن پنگ کی گورننس اور قدیم چینی ثقافت پر لکھی گئی کتابیں بھی شامل ہیں۔

پچھلی دہائی میں بطور سفیر پاکستان میں اپنے قیام کی یادیں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لائبریری سٹریٹجک پارٹنرشپ کی مضبوطی کی یاددہانی ہے، جس کا اظہارسی پیک منصوبوں کے ذریعے ہوا۔

سی پیک منصوبے کا افتتاح چینی صدر نے 2015 میں پاکستان کی قیادت کے ساتھ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ قیادت نے 50 سے زائد معاہدوں پر دستخط کرکے پاکستان بھر میں منصوبے شروع کیے تھے۔

چین کے نائب وزیر خارجہ نے سی پیک کے تحت شاہراہوں، پاور پلانٹس اور صنعتی پارکس سمیت مختلف منصوبوں کی تکمیل پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب قیادت کی تزویراتی رہنمائی کی وجہ سے ممکن ہوا۔

انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کا آغاز انسانیت کی مشترکہ خوشحالی لانے کے لیے کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بی آر آئی کے ذریعے، چین نے موجودہ اقتصادی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کے لیے ممالک کو ایک ساتھ لانے کا تصور کیا۔

نائب وزیر خارجہ سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچے تھے۔

سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کےسدابہار تزویراتی تعاون پر مبنی تعلقات میں سرفہرست ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک چین تعلقات مشترکہ مفادات کی مثال ہیں۔

انہوں نے دیگر ممالک کو سی پیک کے تحت صنعت، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

سائرس سجاد قاضی نے کہا کہ سی پیک منصوبہ مختلف نسلوں کے رہنماؤں کی دانشمندی کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جنہوں نے پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کیا۔

سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے مزید کہا کہ سی پیک کے مشترکہ وژن کا مقصد اقتصادی خوشحالی، علاقائی روابط اور صنعتی ترقی لانا تھا۔

بعد ازاں چینی نائب وزیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ نے سی پیک لائبریری اور نمائش کا افتتاح کیا۔

فرینڈ شپ ہسپتال، ووکیشنل سکول اور گوادر میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ایسٹ بائے ایکسپریس وے سمیت سی پیک کے مختلف منصوبوں کی تصاویر نمائش کے لیے رکھی گئیں۔

گوادر کے علاقے میں ایسٹ بائے ایکسپریس وے بندرگاہ اور آزاد صنعتی زون کو قومی شاہراہ کے نیٹ ورک سے جوڑنے والا ایک اہم انفراسٹرکچر منصوبہ ہے۔

CPEC

Belt and Road Initiative

China Pakistan Friendship