Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر مبینہ پیٹرول بم حملہ، الیکشن کمیشن حرکت میں آگیا، مقدمہ درج

دروازے پر لگے بینرز اور پینا فلیکس سمیت دیگر اشیا جل کر راکھ ہوگئیں
اپ ڈیٹ 20 جنوری 2024 12:45pm

چیف الیکشن کمشنر نے رات گئے لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر ہوئے حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو ہدایات جاری کی ہیں اور ایف آئی آر کے اندراج کا حکم دے دیا ہے۔

گزشتہ رات لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے الیکشن آفس پر نامعلوم مسلح افراد نے پیٹرول بم حملہ کیا تھا، جس میں آفس کے دروازے پر لگے بینرز اور پینا فلیکس سمیت دیگر اشیا جل کر راکھ ہوگئی تھیں۔

لاہور میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 162 سے امیدوار منظر عباس کھوکھر کے ٹاؤن شپ میں واقع دفتر پر نامعلوم افراد نے مبینہ طور پر پیٹرول بم سے حملہ کیا۔

منظر عباس کھوکھر کے مطابق نامعلوم افراد فجر کے وقت گیٹ پر پیٹرول بم پھینک کر فرار ہو گئے۔

لیگی سیاستدانوں کو پولنگ کے دن اپنے بچوں پر نظر رکھنے کی ہدایت

پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمان نے پیپلز پارٹی کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چند مخالفین نے الیکشن آفس پر پیٹرول بم سے حملہ کیا جو تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس ہماری ایف آئی آر درج کرنے سے بھی انکار کر رہی ہے اور پنجاب پولیس کے ذمہ داران اور الیکشن کمیشن کو واقعے کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اس حلقے سے انتخابات لڑ رہے ہیں، ان کے الیکشن آفس پر حملہ ظاہر کرتا ہے کہ کچھ لوگ ان کی پرجوش انتخابی مہم اور پنجاب میں پذیرائی سے پریشان ہیں۔

پیپلز پارٹی پنجاب کے قائم مقام صدر رانا فاروق سعید نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ہمارے امیدوار کی درخواست پر متعلقہ پولیس ابھی تک ٹس سے مس نہیں ہوئی، پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بجائے درخواست گزار کو ہفتہ کے روز تھانے بلا لیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری ایف آئی آر کاٹ کر واقعے میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

سینیٹر تاج حیدر نے بھی پی پی 162 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار منظر عباس کے انتخابی دفتر پر حملے کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی 162 دراصل این اے 127 کا ایک متعلقہ حلقہ ہے جہاں سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری الیکشن لڑ رہے ہیں اور اس علاقے میں کوئی بھی سیکیورٹی خطرہ بہت سنگین معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی جی اور سی پی او لاہور کو ہدایت کی جائے کہ وہ حملے کی مکمل تحقیقات کریں اور مجرموں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کریں اور علاقے میں امن قائم کریں۔

بلاول بھٹو کی ہمشیرہ آصفہ بھٹو نے بھی پی پی کی کارنرمیٹنگ اور انتخابی دفتر پر حملے کی مذمت کی ہے۔

آصفہ بھٹو کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو ڈرانے کی کوشش ناکام ہوگی، سیاسی مخالفین کو شکست صاف نظر آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیالے کے خطاب کے دوران کراچی کے حلقے گلشن میں فائرنگ بھی کی گئی۔

آصفہ بھٹو نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کے لاہور کے دفتر کو نشانہ بنانا بزدلانہ حرکت ہے۔

مقدمہ درج

دوسری جانب پولیس نے پیپلز پارٹی کے دفتر پر حملے کا مقدمہ 10 نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا ہے۔

درج مقدمے کے مطابق حملہ آور پیٹرول سے بھری بوتل لے کر آئے اور انتخابی دفتر کے دروازے اور بینر پر پیٹرول پھینک کر آگ لگا دی۔

ایف آئی آر کے مطابق حملہ آور دفتر سے 30 کرسیاں اور ایک جنریٹر چرا کر لے گئے۔

پولیس نے تفتیش شروع کرکے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے۔

Pakistan People's Party (PPP)

Election Commission of Pakistan (ECP)

Election 2024

Election Jan 20 2024

Petrol Bomb Attack