Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Awwal 1446  

سعودی عرب میں ایگزٹ ری انٹری پر واپس نہ آنے والوں پر 3 سال کی پابندی ختم

فیصلے پر منگل 16 جنوری سے عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔
شائع 18 جنوری 2024 08:59am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

سعودی عرب کی جانب سے خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری ویزے) پر واپس نہ آنے والے افراد پر عائد 3 سال کی پابندی ہٹا لی گئی۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے تمام ورکرز جو ایگزٹ ری انٹری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی عرب واپس نہیں آسکتے تھے ان پر عائد 3سال کی پابندی ہٹا دی گئی ہے۔

عکاظ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ کے مطبق ائر پورٹس، بندرگاہوں اور بری سرحدی چیک پوسٹس کے حکام کو اس اقدام کی تحریری طور پر اطلاع کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ورک ویزے پر آنے والے کسی بھی شخص پر جوخروج و عودہ ویزے پرمملکت سے باہرگیا لیکن ویزے کی میعاد ختم ہوجانے تک واپس نہیں آیا، اسے 3 سال سے قبل سعودی عرب واپس آنے کی اجازت نہیں تھی۔

اس فیصلے پر منگل 16 جنوری سے عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ نے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پرخروج و عودہ ویزے پر سفرکرکے واپس نہ آسکنے والے تارکین کے چند اہم سوالات کے جوابات بھی دیے۔

سعودی عرب نے 7 ممالک کیلئے ویزا اجراء کا عمل ڈیجیٹل کردیا

ایک صارف کی جانب سے پوچھا گیا کہ، ’میرا ویزاختم ہوچکا ہے، ملازمت کے نئے ویزے پر سعودی عرب واپسی ممکن ہے یا مجھے3 سال گزارنا ضروری ہوں گے؟۔ جواب میں محکمہ پاسپورٹ نے بتایا کہ سعودی عرب سے ایگزٹ ری انٹری ویزے پرجاکر واپس نہ آنے والا ملازمت کے نئے ویزے پر واپس آسکتا ہے۔‘

ایک اور سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ ، ’ملازمت کے نئے ویزے پر واپسی ممکن ہے۔ اس کیلئے پرانے آجرکا ویزا ضروری نہیں بلکہ نئے آجر کے ویزے پر بھی آسکتے ہیں اور پرانے آجر کے نئے ویزے پر بھی واپسی کی اجازت ہے۔

سوالات کے جوابات میں مزید بتایا گیا کہ اگر اقامہ موثر ہے ہے تو ابشر کے ذریعے خروج و عوودہ ویزے میں توسیع کی جاسکتی ہے۔

Saudi Arabia

Exit Re Entry visa