شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا، تفصیلی حکم نامہ جاری
9 مئی کے مقدمے میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پراڈیالہ جیل بھیج دیا گیا، تفتیشی افسر تفتیش میں کچھ بھی سامنے نالا سکا، انسداد دہشت گردی عدالت نے تفصیلی حکم نامہ جاری کردیا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں 9 مئی مقدمے میں ایک روزہ ریمانڈ کے بعد شیخ رشید احمد کو پیش کیا گیا تاہم عدالت نے شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ بھیج دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے شیخ رشید کے خلاف حساس ادارے پر حملہ کیس کے مقدمے کا تفصیلی حکم نامہ جاری کردیا۔
تفصیلی حکم نامے میں کہا گیا کہ شیخ رشید احمد کے 30 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی، پولیس شیخ رشید کے لیپ ٹاپ فون کی ریکوری کے لیے سوونو گرامیٹری اور فوٹوگرامیٹری ٹیسٹ کرانا چاہتی تھی، شیخ رشید کو گرفتار کرنے کے بعد تفتیشی افسر تفتیش میں کچھ بھی سامنے نہ لاسکا۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ شیخ رشید اس سے قبل بھی قانون نافز کر ت والے اداروں کی گرفت میں رہےہیں، شیخ رشید کا ماضی میں گھر کی تلاشی بھی لی گئی اور سیل بھی کیا گیا تھا، شیخ رشید کا گھر ہائی کورٹ کے احکامات پر ڈی سیل کیا گیا تھا، پولیس کی جناب سے عدالت میں یوایس بی پیش کی گئی، شیخ رشید نے کہا کہ اس میں موجود تقاریر ان کی ہی ہیں، یوایس بی میں موجود تقاریر کا اس مقدمہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
تفصیلی حکم نامے کے مطابق شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہیں، شیخ رشید کو دہشت گردی عدالت میں 31 جنوری کو دوبارہ پیش کیا جائے، شیخ رشید کی جانب سے دی جانے والی بی کلاس کی درخواست قبول کی جاتی ہے۔
عدالتی حکم نامے میں درج خاندان کے ناموں اور وکلاء کو شیخ رشید سے ملاقات کی اجازت ہے۔
ہمیں عدلیہ سے پوری توقع ہے انشااللہ انصاف ملے گا، شیخ راشد شفیق
دوسری جانب شیخ رشید کے وکیل سردارعبدالرازق اورشیخ راشد شفیق کا کہنا ہے شیخ رشید 6 مئی کو ملک میں موجود ہی نہیں تھے، وہ 8 اور 9 مئی کی درمیانی رات کو پاکستان پہنچے، ہمیں عدلیہ سے پوری توقع ہے انشااللہ انصاف ملے گا۔
راولپنڈی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر شیخ رشید کے وکیل سردارعبدالرزاق اور شیخ راشد شفیق نے میڈیا گفتگومیں کہا کہ شیخ رشید 40 دن پولیس اور سرکاری تحویل میں رہے، جہاں اداروں نے ان سے مکمل تحقیقات کی، عدالت نے تمام ریکارڈ کی مکمل چھان بین کی اور شیخ رشید کا کسی طرح سے بھی 9 مٸی واقعات میں ملوث نہ ہونے پر 30 دن کا ریمانڈ مسترد کرتے ہوے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔
شیخ راشد شفیق نے کہا کہ میں اپنے وکیل سردار عبدالرازق کا مشکور ہوں جو 10 اپریل 2022 سے ہمارے تمام مقدمات کی پیروی کر رہے ہیں، تحریک انصاف کے تمام ورکر 8 فروری کو راولپنڈی قلم دوات پر مہر لگا کر پی ڈی ایم کو مضبوط ہونے سے بچاٸیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ایک بار پھر راولپنڈی کے لیے جیل جا رہا ہوں وہاں سے بیٹھ کر الیکشن لڑوں گا۔
Comments are closed on this story.