Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
03 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف مقدمے سے ناجائز تعلقات کی دفعہ خارج

عمران خان اور بشریٰ بی بی پر غیر شرعی نکاح کیس میں فرد جرم عائد
شائع 16 جنوری 2024 11:32pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمے سے ناجائز تعلقات کی دفعہ خارج کردی گئی۔

اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جوڈیشل مجسٹریٹ قدرت اللّٰہ نے سیکشن 496 بی کے الزامات کا کیس ڈراپ کردیا۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف صرف عدت میں نکاح کی حد تک کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

عدالت نے 18 جنوری کو استغاثہ کے گواہوں کو طلب کرلیا اور کہا کہ قانونی طور پر 496 بی میں 2 گواہوں کی ضرورت ہوتی ہے یہاں ایک ہے۔

عدالت نے کہا کہ ہم 496 بی کی حد تک چارج ڈراپ کر رہے ہیں جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پر صرف 496 کا چارج عائد کیا جاتا ہے۔

عدالت حکم میں مزید کہا گیا کہ گواہ لطیف نے 6 سال قبل کے واقعات کے الزامات عمران خان اور بشری بی بی پر لگائے تھے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے آج احکامات جاری کیے اور عدت میں نکاح کے کیس کی مزید سماعت 18 جنوری تک ملتوی کردی۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی پر غیر شرعی نکاح کیس میں فرد جرم عائد

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر غیر شرعی نکاح کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی، فرد جرم سینئر سول جج قدرت اللہ نے پڑھ کر سنائی، دونوں ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا گیا۔

سینئر سول جج قدرت اللہ نے غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی، جس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

فرد جرم کمرہ عدالت میں سینئر سول جج قدرت اللّٰہ نے پڑھ کر سنائی، فرد جرم سناتے وقت بانی پی ٹی آئی کمرہ عدالت میں موجود تھے جبکہ بشریٰ بی بی کی غیر موجودگی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے جیل انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پتہ کریں بشریٰ بی بی جیل میں کب داخل ہوئیں اور باہر کب گئیں، جس پر جیل انتظامیہ نے عدالت کو بتایا کہ بتایا کہ بشریٰ بی بی 11:30 پر داخل ہوئیں اور 1:45 پر چلی گئیں۔

وکلاء صفائی کی جانب سے بشریٰ بی بی کی استثنیٰ کی درخواست منظور کرنے کی استدعا کی گئی۔

عدالت نے بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کر دی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ استثنیٰ اس کا مانگا جاتا ہے جو عدالت میں موجود نہ ہو، عدالت نے ملزمہ کو طلب کیا تھا وہ کس کی اجازت سے عدالت چھوڑ کرگئیں، بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں بلائیں، چارج آج ہی فریم ہوگا۔

عدالت نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کمرہ عدالت میں روسٹرم پر بلایا۔

عمران خان نے جج سے کہا کہ مجھے لیگل ٹرمز کا پتہ نہیں، میرا وکیل مجھے سمجھائے تو چارج شیٹ پر دستخط کروں گا، 6 سال کے بعد خاور مانیکا کو یاد آیا کہ نکاح غیر شرعی تھا۔

وکیلوں سے مشاورت کے بعد بانی پی ٹی آئی نے چارج شیٹ پر دستخط کردیے جبکہ کیس کی مزید سماعت 18 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس میں فرد جرم عائد نہیں ہو سکی تھی اور عدالت نے کارروائی آج تک مؤخر کی تھی۔

دوران سماعت بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل نے ایک دن کی درخواست استثنیٰ دائر کی تھی، پراسیکیوشن کے وکیل رضوان عباسی نے درخواست کی مخالفت کی تھی۔

دوران سماعت وکلاء صفائی نے عدالت کو بشریٰ بی بی کی آئندہ سماعت پر حاضری کی تحریری یقین دہانی کرائی تھی۔

معاملہ دوبارہ کب کُھلا

واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف دوران عدت نکاح کا مقدمہ چند روز پہلے دوبارہ کھل گیا تھا جب 13 جولائی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے سیشن جج اعظم خان نے چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس پر دائر اپیل منظور کی تھی۔

فاضل عدالت نے غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سول جج نصر مِن اللہ کے فیصلے کو کالعدم قراردیتے ہوئے سول کورٹ کو دوبارہ سننے کی ہدایت کی تھی۔

سول جج نصرمِن اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دوران عدت نکاح کا معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

مزید پڑھیں

غیر شرعی نکاح کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم کی کارروائی کل تک مؤخر

غیر شرعی نکاح کیس: بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

جیل سپرنٹنڈنٹ کی عمران خان کو پیش کرنے سے معذرت، غیر شرعی نکاح کیس کا اوپن ٹرائل جیل میں کرنے کا حکم

imran khan

bushra bibi

district and session court

Nikah Case