’ایک طرف آپ عدلیہ پراعتبار نہیں کرتے دوسری طرف ریلیف بھی مانگتے ہیں‘
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور پاکستان تحریک انصاف کے وکیل لطیف کھوسہ ایک بار پھرآمنے سامنے آ گئے۔
چیف جسٹس پااور لطیف کھوسہ کاآج سپریم کورٹ میں مکالمہ ملازمت سے متعلق ایک کیس کے دوران ہوا۔
پی ٹی آئی وکیل نے چیف جسٹس سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں نااہلی کیخلاف درخواست جلد مقرر کرنے کی استدعا کی۔
اس پر چیف جسٹس نلطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ، ’لطیف کھوسہ صاحب، آپ باہرجا کرالزامات لگاتے ہیں، ایک طرف آپ عدلیہ پراعتبار نہیں کرتے دوسری طرف ریلیف بھی مانگتے ہیں۔‘
جب ہم سے فیلڈ ہی چھین لی گئی تو پھر لیول پلیئنگ فیلڈ کی کیا بات کریں، لطیف کھوسہ
چیف جسٹس نام کے ساتھ ’سردار‘ لگانے پر لطیف کھوسہ پر برہم
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ جلد سماعت کی درخواست دائر کر دیں، قانون کے مطابق جو ریلیف ہوگا وہ دیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں لیول پلیئنگ فیلڈ نہ دینے سے متعلق الیکشن کمیشن کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے تحفظات کا اظہار کرنے والے لطیف کھوسہ سے کہا تھا کہ، ’فیصلہ ماننا ہے مانیں ، نہیں ماننا تو آپ کی مرضی۔‘
Comments are closed on this story.