شاہ محمود کے دعوے کے جواب میں عمران اسماعیل نے بڑا الزام عائد کردیا
سابق پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے شاہ محمود کی جانب سے کیے جانے والے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ شاہ صاحب اپنا گروپ تشکیل دینا چاہیے تھے جس پرہم نے ساتھ دینے سے معذرت کی تھی۔
شاہ محمود قریشی نے ایک کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا تھا کہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی چھوڑنے والوں نے اڈیالہ جیل میں اُن سے ملاقات کی تھی۔
سابق وزیرخارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران اسماعیل، فواد چوہدری، عامر کیانی اور مولوی محمود ان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کیلئے آئے اور کہا کہ ، ’پارٹی چھوڑ دو،ہم الیکشن لڑیں گے اور آزاد حیثیت میں لڑیں گے۔‘
شاہ محمود کے اس دعوے کے جواب میں عمران اسماعیل کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے۔
سابق گورنر سندھ نے ایکس پوسٹ میں اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ، ’میری شاہ محمود قریشی سے جیل میں ملاقات ہوئی تھی لیکن ریکارڈ کی درستگی کے لیے یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ میں نے ان سے کبھی پی ٹی آئی چھوڑنے کی بات نہیں کی-‘
عمران اسماعیل کے مطابق یہ ملاقات شاہ محمود کی اپنی خواہش پر ہوئی تھی-
شاہ محمود کے دعویٰ کے جواب میں عمران اسماعیل نے الزام عائد کیا کہ شاہ صاحب اپنا گروپ تشکیل دینا چاہیے تھے جس پرہم نے ساتھ دینے سے معذرت کی-
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کو خیرباد کہنے والے ان اہم رہنماؤں نے شاہ محمود سے یہ ملاقات 31 مئی کو کی تھی۔
اس اہم ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ، شاہ محمود قریشی سے تفصیلی گفتگو ہوئی، ہمارا ماننا ہے کہ پاکستان کو مستحکم حل کی طرف جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں مئی کے واقعات میں ملوث افراد کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، عوام کو نواز شریف اورآصف زرداری کے سہارے اورنہ ہی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سہارے چھوڑا جاسکتاہے۔ جو کچھ ہوا ہماری اجتماعی ذمہ داری تھی کہ نہ ہوتا، بے گناہ کارکنوں کو جیلوں سے رہا کرانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔
Comments are closed on this story.