نبیل نے اسلام قبول کر کے حرا سے نکاح کیا اور پھر۔۔۔۔
پاکستان کے لیجنڈری اداکار و کامیڈین عمرشریف کی اہلیہ زرین عمر نے شوہرکی وفات سے متعلق تہلکہ خیز تفصیلات سے پردہ اٹھا دیا۔
حال ہی میں عمر شریف کی دوسری اہلیہ زرین عمر شائستہ لودھی کے پوڈکاسٹ شو میں نظر آئیں جہاں انہوں نے عمر شریف کی موت کی المناک وجوہات کے بارے میں تفصیلات شیئر کیں۔
زرین عمر نے عمر کی بیٹی حرا کی صحت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’حرا کے گردے فیل ہوگئے تھے جس نے عمر کو بہت زیادہ پریشان کردیا تھا۔ یہ خبر سن کر ہم سارے ہی صدمے میں تھے۔ اس دوران ایک قانون پاس ہوا تھا جس کے مطابق صرف خاندان کے افراد ہی گردے عطیہ کر سکتے تھے۔ عمر نے خاندان والوں سے رابطہ کیا لیکن کڈنی میچ نہ ہوسکی۔ حرا کے بڑے بھائی کی کڈنی میچ کرگئی تھی لیکن اس نے حرا کو گردہ عطیہ کرنے سے انکار کردیا‘۔
عمر شریف کی اہلیہ نے مزید کہا کہ ’اس کے بعد ہم نے گردے کیلئے بہت کوششیں کیں۔ عمر نے سب سے مدد مانگی، وہ سری لنکا چلے گئے۔ وہ بھارت سے مدد لینے میں ہچکچا رہے تھے کیونکہ وہ وہاں کی ایک معروف شخصیت تھے اور اس وقت وہ یہ خبر کسی کو نہیں بتانا چاہتے تھے‘۔
زرین عمر نے حرا کی شادی سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ’اس دوران نبیل نامی ایک عیسائی لڑکے سے ہماری ملاقات ہوئی۔ نبیل نے اسلام قبول کر لیا، حرا سے نکاح ہوا اور وہ حرا کو اپنا گردہ عطیہ کرنے پر رضامند ہو گیا‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’حرا کا ڈائیلیسس ہورہا تھا لیکن اچانک اس کا فسٹولا خراب ہوگیا۔ ڈاکٹروں نے گردن کے ذریعے ڈائیلیسس کرنے کا مشورہ دیا جس نے عمر کو پریشان کردیا۔ جس کے بعد عمر نے غصے میں نبیل سے گردہ عطیہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ حرا کی والدہ نے اس بات کی مخالفت کی اور دوسرے کڈنی ڈونر کی تلاش کا مشورہ دیا‘۔
زرین عمر نے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ’عمر نے اس کے بعد نبیل کی چھان بین کروائی تو پتہ چلا کہ نبیل کی کڈنی حرا سے میچ نہیں ہوئی تھی۔ حرا اور نبیل اسکول لائف سے ایک دوسرے کو جانتے تھے، اس بات نے عمر کو بہت توڑ دیا تھا‘۔
عمر شریف کی جانب سے بیٹی کی علاج کی کوششوں کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد عمر نے حرا کو 2 کروڑ روپے دیے جو حرا کے بھائی کو بالکل نہ بھایا۔ بھائی باپ کی دولت کو بہن کے پاس جاتا دیکھ کر خاصا ناراض ہوا۔ عمر اپنے آخری دِنوں میں اپنی فیملی کے رویے کی وجہ سے ٹوٹ گئے تھے‘۔
زرین عمر نے یہ بھی کہا کہ ’عمر اپنی بیٹی حرا سے بہت محبت کرتے تھے اور وہ اس کی موت کے بعد زندہ نہیں رہنا چاہتے تھے۔ عمر جذباتی ڈرامے یا اشتہارات دیکھتے ہوئے روتے تھے خاص طور پر ماہرہ خان کا مولٹی فوم کا اشتہار انہیں حرا کی یاد دلاتا تھا‘۔
عمر شریف کا شمار پاکستان کے معروف کامیڈین میں ہوتا ہے، وہ اکتوبر 2021 میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔
Comments are closed on this story.