Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

پیپلز پارٹی کے 7 امیدواروں سے تیر چھن گیا، آر اوز نے ’غیرقانونی‘ فیصلہ کیا، رہنماؤں کی پریس کانفرنس

3 قومی اور 4 پنجاب اسمبلی کے امیدوار پیپلز پارٹی کے انتخابی نشان سے محروم
شائع 15 جنوری 2024 08:03pm

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے 7 امیدواروں کو ریٹرننگ افسران (آر اوز) نے آزاد امیدوار قرار دے دیا۔

پیپلز پارٹی کے 7 امیدواروں سے تیر چھن گیا، پنجاب میں 7 امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ کے باوجود انتخابی نشان تیر الاٹ نہیں کیا گیا، جس کے بعد 3 قومی اسمبلی اور 4 پنجاب اسمبلی کے امیدوار پیپلز پارٹی کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئے۔

ریٹرننگ افسران نے پارٹی سرٹیفکیٹ اور ٹکٹ کے باوجود پیپلزپارٹی کے پنجاب میں سات امیدواروں کو آزاد امیدوار قرار دے دیا۔

امیدواروں کو انتخابی نشان نہ ملنے پر پیپلزپارٹی کے انچارج الیکشن سیل سینیٹر تاج حیدر نے الیکشن کمیشن کو تحفظات پر مبنی خط لکھ دیا۔

تاج حیدر نے لکھا کہ پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی جانب سے بروقت پارٹی سرٹیفکیٹ اور ٹکٹ ریٹرننگ افسران کو جمع کروائے گئے لیکن اس کے باوجود ہمارے امیدواروں کو پارٹی کا نشان ’’تیر‘‘ جاری نہ کرنا تشیوشناک ہے۔

پیپلزپارٹی نے چیف الیکشن کمشنر سے صورتحال کا نوٹس لینے اور آر اوز کو فوری طور پر ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پیپلزپارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی کے 3 اور پنجاب اسمبلی کے 4 امیدواروں کو انتخابی نشان سے محروم رکھنے کی نشاندہی کی گئی۔

خط کے مطابق این اے 58 چکوال سے ذوالفقار علی خان، این اے 59 تلاگنگ / چکوال سے حسن سردار اور این اے 122 لاہور سے چوہدری عاطف رفیق کو تیر کا نشان جاری نہیں کیا گیا۔

پی پی 20 چکوال سے چوہدری نوشاد خان، پی پی 21 چکوال سے پیپلز پارٹی کے امیدوار راجہ امجد نور اور پی پی 119 ٹوبہ ٹیک سنگھ سے مجاہد اسلام کو انتخابی نشان تیر الاٹ نہیں کیا گیا۔

اس کے علاوہ پی پی 163 لاہور میں محمد فیاض بھٹی کو بھی پیپلز پارٹی کا انتخابی نشان تیر جاری نہیں کیا گیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما پریس کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس

دوسری جانب پنجاب میں پیپلزپارٹی کے 3 قومی اور 4 صوبائی امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر پیپلز پارٹی کے سینئررہنما چوہدری منظور نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

چوہدری منظور نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے تھے، ہمارے امیدواروں کو اس کے مطابق نشان الاٹ ہونے چاہیئے تھے، امیدوار اپنا سرٹیفکیٹ آر او کے پاس لے کر جاتا ہے، آر او پابند ہے کہ امیدوار کو سرٹیفکیٹ کے مطابق نشان الاٹ کرے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر آزاد قرار دے دیا گیا، ہماری 2 پارٹیاں ہیں، پاکستاں پیپلز پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز، ہماری دونوں پارٹیوں کا آپس میں الحاق ہے، اس معاہدے کے تحت ہمارے سارے امیدوار تیر کے نشان پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

چوہدری منظور کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے سب امیدواروں کو بر وقت پارٹی ٹکٹ سرٹیفکیٹ جاری کیے، بدقسمتی سے الیکشن کمیشن نے پنجاب میں 7 امیدواروں کو تیر کا نشان دینے سے انکار کیا، ان امیدواروں کو زبردستی آزاد امیدوار ڈکلیئر کر دیا گیا، ہم نے الیکشن کمیشن کو اس حوالے سے خط لکھا لیکن تاحال جواب نہیں ملا۔

مزید پڑھیں

پولنگ اسٹیشنز کی حتمی فہرستیں شائع کرنے میں تاخیر، پیپلز پارٹی کا چیف الیکشن کمشنر کو خط

ن لیگ کو ملتان میں بڑا جھٹکا: اہم رہنماپیپلز پارٹی میں شامل

پیپلزپارٹی کا راولپنڈی کی 7 قومی اور 15 صوبائی اسمبلی کیلئے امیدواروں کا اعلان

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سے ان ریٹرننگ آفیسز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں، اگر یہ کاروائیاں جاری رہیں تو الیکشن فیئر نہیں ہوں گے، الیکشن 2013 اور 2018 متنازعہ الیکشن تھے، 2024 کے الیکشن کو ہونے سے پہلے ہی متنازعہ کیا جارہا ہے۔

شیری رحمان کا پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو تیر کا نشان الاٹ کرنے کا مطالبہ

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے الیکشن کمیشن سے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو تیر کا نشان الاٹ کرنے کا مطالبہ کردیا۔

شیری رحمان نے کہا کہ پنجاب میں ہمارےامیدواروں کے انتخابی نشان ”تیر“ میں ردوبدل کے واقعات باعث تشویش ہیں، اب تک ہم نے 7 ایسے حلقوں کی نشاندہی کی ہے جہاں پیپلز پارٹی کے امیدوار ”تیر“ کا انتخابی نشان حاصل کرنے کے منتظر ہیں، 7 شکایات میں سے اب تک صرف ہمارے این اے 58 چکوال کے امیدوارذوالفقار علی خان کا معاملہ حل ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے این اے 59 تلہ گنگ کے امیدوار حسن سردار کا معاملہ حل طلب ہے، این اے 122 لاہور 6 کے امیدوار چوہدری عاطف رفیق کا معاملہ بھی حل طلب ہے، جو تیر کے نشان حاصل کرنے کے منتظر ہیں، ہم الیکشن کمیشن سے پی پی کے تمام امیدواروں کے انتخابی نشان کی درستگی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ حلقہ پی پی 163 پنجاب سے پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد فیاض بھٹی کو تیر کی بجائے ”کیٹل“ نشان دیا گیا ہے، پی پی 119 پنجاب کے پیپلزپارٹی کے امیدوار مجاہد اسلام کو تیر کی بجائے ”ویل چیئر“ کا نشان دیا گیا ہے، حلقہ پی پی 21 چکوال II) پر پیپلز پارٹی کے امیدوار راجہ امجد نور کو آزاد امیدواروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، پی پی 20 چکوال کے امیدوار چوہدری نوشاد خان کو بھی آزاد امیدواروں کی فہرست میں شامل کر کے ”تیر“ کے انتخاب سے محروم کیا گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن کو تمام معاملات متعلق تحریری شکایات درج کر چکی ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ ان بے ضابطگیوں کی جلد از جلد درستگی کی جائے گی۔

اسلام آباد

PPP

Senator Taj Haider

Pakistan People's Party (PPP)

Election Symbol

taj haider

Returning Officers

Election 2024

ppp candidates