Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

دنیا کے 5 امیرترین افراد کی دولت 3 سال میں دُگنی ہوگئی

دولت چند ہاتھوں تک محدود، غربت 229 سال تک ختم نہ کی جاسکے گی، آکسفیم کی رپورٹ
شائع 15 جنوری 2024 09:24am

امیر ترین افراد کی دولت دنیا کے امیر ترین افراد اور خاندانوں کی دولت بڑھتی جارہی ہے اور دوسری طرف دنیا بھر میں غریب غریب تر ہوتے جارہے ہیں۔ دنیا کے پانچ امیر ترین افراد کی دولت تین سال میں دگنی ہوگئی جبکہ بیسیوں معیشتیں اب تک بحالی کے مرحلے میں پھنسی ہوئی ہیں۔

دولت کے غیر معمولی ارتکاز کو دیکھتے ہوئے معروف غیر سرکاری تنظیم آکسفیم نے پیش گوئی کی ہے کہ ایک عشرے کے دوران کوئی نہ کوئی فرد ایک ہزار ارب ڈالر کے نجی اثاثوں کے ساتھ منظرِ عام پر آجائے گا۔

2020 کے بعد سے اب تک دنیا کے پانچ امیر ترین افراد کے اثاثوں کی مالیت 869 ارب ڈالر ہوچکی ہے۔ دوسری طرف دنیا بھر میں غریب 60 فیصد ( کم و بیش 5 ارب) افراد اپنی دولت سے یوں محروم ہوئے ہیں کہ ان کے لیے گزارا بھی مشکل تر ہوگیا ہے۔

دولت کی تقسیم سے متعلق آکسفیم کی رپورٹ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں امیر ترین افراد جمع ہو رہے ہیں۔ یہ اجتماع سالانہ ورلڈ اکنامک فورم کی چھتری تلے ہے جس میں کاروباری اور سیاسی شخصیات جمع ہوکر عالمی معیشت کا رخ متعین کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کرتی ہیں۔

آکسفیم کی رپورٹ کہتی ہے کہ امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھتا ہی جائے گا۔ دولت چند ہاتھوں میں مرتکز ہوکر رہ گئی ہے۔ یہ رجحان دم نہیں توڑ رہا۔ عالمی مالیاتی اور معیشتی نظام کا ڈھانچا ہے ہی کچھ ایسا کہ دولت کا چند ہاتھوں میں مرتکز ہوکر رہ جانا حیرت انگیز نہیں۔ بڑے کاروباری ادارے اپنی مرضی کے مطابق قوانین بنواتے ہیں اور حکومتوں کی کارکردگی کا رخ بھی ان کی مرضی سے متعین ہوتا ہے۔

آکسفیم کی رپورٹ کہتی ہے کہ اگر معاشی معاملات یونہی چلتے رہے تو اگلے 229 سال تک غریبی ختم کرنا ممکن نہ ہو پائے گا۔ غریبی ختم کرنے سے مراد ایسے حالات پیدا کرنا ہے جن میں کسی بھی انسان کے لیے یومیہ بنیاد پر گزارا بھی جنگ لڑنے جیسا نہ ہو۔

کورونا وائرس کی وبا کے بعد دنیا بھر میں مالدار ترین افراد کی دولت میں 2020 کے بعد سے اب تک 3300 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ ان کی دولت میں افراطِ زر کی شرح کے مقابلے میں تین گنا شرح سے اضافہ ہوا ہے۔

اس وقت دنیا کے سب سے بڑے کاروباری اداروں میں سی ای او یا پرنسپل شیئر ہولڈر ارب پتی ہے یعنی اس کی ذاتی دولت ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ یہ بات اس لیے افسوس ناک ہے کہ دنیا بھر میں عام آدمی اپنا اور متعلقین کا پیٹ بھرنے کے لیے روزانہ غیر یقینی صورتِ حال میں محنت کرتا ہے اور اپنی محنت کا معقول معاوضہ نہیں پاتا۔

ایلون مسک، برنارڈ آرنولٹ، جیف بیزوس، لیری ایلیسن اور مارک زکربرگ امیر ترین افراد ہیں جن کی دولت میں 2020 کے بعد سے اب تک 464 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

World Economic Forum

Davos

THE WEALTHIEST MEN

CONCENTRATION OF WEALTH

OXFAM REPORT