Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی امیدواروں کو الگ الگ انتخابی نشانات مل گئے

بیرسٹرگوہر کو چینک ملی، دیگر کے حصے میں رولر کوسٹر، پیالہ، وکٹ، ٹینس ریکٹ آئے
اپ ڈیٹ 14 جنوری 2024 07:46pm

پی ٹی آئی کے امیدواروں نے ایک ہی انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے کے لیے ہفتہ کو بہت زور لگایا۔ ایک جانب سپریم کورٹ میں کیس چل رہا تھا اور دوسری جانب پلان بی کا اعلان بھی کیا گیا لیکن دونوں ہی کام نہ آئے،جس کے بعد پی ٹی آئی کے امیدواروں کو الگ الگ انتخابی نشانات ملے ہیں۔

پی ٹی آئی کے امیدواروں کو بینک، پیراشوٹ، ریکٹ، وکٹ، بکری، کُھسّہ، توا، زبان، سبز مرچ، باجا، فرائی پین، جہاز، ریڈیو، انار، چارپائی، ہینڈ پمپ، فاختہ، بینچ، کیتلی، ملکہ، بینگن اور گھڑیال جیسے نشانات ملے ہیں۔

بیرسٹرگوہر کو چینک کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں مقیم بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ بونیر میں آبائی حلقے سے انہیں اطلاع ملی ہے کہ ریٹرننگ افسر نے انہیں چینک کا نشان دے دیا ہے۔

پی ٹی آئی امیدوار چاہتے تھے کہ اگر انہیں بلے کا نشان نہیں مل سکتا تو پی ٹی آئی نظریاتی کا نشان بلے باز مل جائے لیکن پلان بی کے خلاف الیکشن کمیشن کے حکم نامے اور نظریاتی گروپ کے اختر اقبال ڈار کی پریس کانفرنس سے یہ حکمت عملی ناکام ہوگئی۔

اس کے بعد کسی امیدوار کے حصے میں ٹینس ریکٹ آیا تو کسی کے ہاتھ میں وکٹ آئی۔دستیاب نشانات میں سے پی ٹی آئی امیدواروں میں سے کسی نے اپنے لیے رولر کوسٹر کا انتخابی نشان چن لیا تو کسی کو اسٹیبلائیزر کا انتخابی نشان پسند آیا اور کسی امیدوار نے اپنے لیے میز کا انتخابی نشان پسند کیا۔

این اے 10بونیر پر بیرسٹرگوہرخان کو چینک،این اے19صوابی پر اسد قیصر کو وہیل چیئر،این اے 22 مردان پر عاطف خان کو درانتی کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا۔این اے 23 مردان سے علی محمد خان ڈولفن، پی کے 28 شانگلہ سے شوکت یوسفزئی ریکٹ کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گے،این اے 30 پشاور پر شاندانہ گلزار کو انتخابی نشان پیالہ اور این اے35کوہاٹ پر شہریارآفریدی کو بوتل کا انتخابی نشان ملا۔

این اے64گجرات پر پرویزالہیٰ کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کو فریج این اے118 لاہور پر عالیہ حمزہ کو ڈائس این اے 122لاہورپر سردار لطیف کھوسہ کو انگریزی کا حرف کے بطور انتخابی نشان الاٹ کیا گیا۔این اے 128لاہور پر سلمان اکرم راجہ کو ریکٹ این اے129لاہور پر اظہرصدیق کو ”میڈل“ کا انتخابی نشان ملا۔ این اے 130 لاہور پر ڈاکٹر یاسمین راشد لیپ ٹاپ اور این اے 150ملتان پر مہر بانو قریشی چمٹا کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گی۔این اے 151 پر زین قریشی اوراین اے 46 پر شعیب شاہین کو انتخابی نشان جوتا ملا۔جمشید دشتی کو این اے 175مظفرگڑھ پر ”ہارمونیم“ اور این اے176 پر “جہاز کا نشان ملا۔

این اے232کراچی پر علی عادل شیخ ریکٹ این اے 234 پر فہیم خان کو بوتل اور این اے این اے 236 پر عالمگیر خان کو “بینگن کا انتخابی نشان دیا گیا۔ این اے 238 پر حلیم عادل شیخ کے لیے ٹیبل ٹینس بال، این اے 241 پر خرم شیر زمان کے لیے ڈھول اور این اے 248 پر ارسلان خالد کے لیے انگریزی کا حرف پی بطور انتخابی نشان مختص کیا گیا

این اے 150سےزین حسین قریشی کو“جوتے“کاانتخابی نشان الاٹ ہوا۔

این اے151سےمہربانوقریشی کو“چمٹا“،این اے152سےعمران شوکت کو“انتخابی نشان“ ٹنل “ الاٹ ہوا۔

این اے153میں ڈاکٹرریاض لانگ کوانتخابی نشان“راکٹ“ ملا، این اے148سےبیرسٹرتیمورملک کوانتخابی نشان“کلاک“ ملا، این اے149سےملک عامرڈوگرکوبھی انتخابی نشان“کلاک“الاٹ ہوا۔

کرک میں این اے 38 کےامیدوار شاہد خٹک کوانتخابی نشان باجامل گیا۔ پی کے ستانوے کے امیدوار خورشید خٹک کو پیراشوٹر مل گیا جب کہ پی کے98 امیدوارسجاد بارکوال کو انتخابی نشان ٹرانسفارمر دیا گیا۔

چکوال سے ایاز امیر کو باجا ملا۔

این اے47 پر پی ٹی آئی کے امیدوار شعیب شاہین کو فاختہ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا۔

این اے 53 سے کرنل راجمل صابر راجہ کو چارپائی کا نشان مل گیا۔

این اے 56 سے اعجازخان جازی کو بینچ ک اانتخابی نشان الاٹ ہوگیا۔

این اے 55 سے بشارت راجہ کو کیتلی کا نشان مل گیا۔

این اے 57 سے سیمابیہ طاہر کو ملکہ کا نشان دیا گیا۔

این اے 48 سے علی بخاری کو پیرا شوٹ کا نشان الاٹ ہوگیا۔

این اے 46 سے پی ٹی آئی کے عامر مسعود کو بینگن کا نشان الاٹ کیا گیا۔

pti

Election 2024

PTI bat symbol