کوئی جیل سے بچنے اور کوئی جیل سے نکلنے کیلئے الیکشن لڑرہا ہے، بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کچھ قوتوں نےسوچاتھاکہ وہ پیپلزپارٹی کوختم کردیں گے۔
تاندلیانوالہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ خوشی محسوس ہورہی ہے پنجاب میں موجود ہوں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ سمجھتے تھے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر کو شہید کرکےغریب کی آواز بند کردیں گے، سب کو پیغام دینا چاہتا ہوں ہم ڈرنے والے نہیں، پورے پاکستان کو بتائیں گے کہ پنجاب میں جیالے زندہ ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب میں سیاسی جماعتوں کامقابلہ کرکے دکھائیں گے، ان سے اپنا حق چھینیں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اشرافیہ کی جماعتوں کو اس صوبے اور ملک پرمسلط کیا گیا، جب بھی یہ حکومت میں آتے ہیں ظلم کرتے ہیں، ملکی معاشی ابتر حالات تاریخی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بینظیر غریبوں، کسانوں اور مزدوروں کی وزیراعظم تھیں، ہم نے ایک بار پھر عوامی حکومت بنانی ہے، عوامی راج قائم کرنا ہے، ایک بار پھر جیالے کو وزیراعلیٰ اور وزیراعظم بنانا ہے۔
بلاول نے مزید کہا کہ کوئی جیل سے بچنے اور کوئی جیل سے نکلنے کیلئے الیکشن لڑرہا ہے، پیپلز پارٹی عوام کیلئے الیکشن لڑرہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ گھر گھر جاکر بتائیں آپ کی تنخواہ اور آمدنی کوڈبل کریں گے، پی پی کی حکومت بنے گی تو 300 یونٹ بجلی غریبوں کو مفت ملےگی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے سیاستدان جب بھی بیمار ہوتے ہیں لندن جاکےعلاج کراتے ہیں، اب آپ میری حکومت بنائیں تو ان سیاستدانوں کو دور نہیں جانا پڑے گا، ہم ان سیاستدانوں کیلئے دل کے علاج کا بندوبست کرلیں گے۔
بلاول نے کہا کہ ہم اپنے منشور میں 10 نکاتی ایجنڈا لے کر آئے ہیں، منشور کے مطابق صحت کے شعبے میں مفت اور معیاری علاج ہوگا، اب پنجاب کے ہر ضلع میں مفت علاج کا اسپتال کھڑا کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ غربت کا مقابلہ کرنے کے منصوبے پیپلز پارٹی نے بنائے ہیں، آپ پیپلز پارٹی کو جتوائیں ہم پاکستان بھر میں 30 لاکھ گھر بنائیں گے، پنجاب کی ہر کچی آبادی کو ریگولرائز کریں گے اور انہیں مالکانہ حقوق دیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سیلاب آیا تو سندھ میں 20 لاکھ گھر بنا کر دے رہے ہیں، یہ کام سندھ میں ہوسکتا ہے تو پنجاب میں بھی گھر بنا کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جذبات اور جنون میں آکر ووٹ ضائع کرنا ہے تو باقی سارے آپشنز ہیں، آپ چاہتے ہیں نوجوان وزیراعظم ہو، ایسی حکومت ہو جو مسائل حل کرے؟
ان کا کہنا تھا کہ یوتھ کارڈ کےذریعے نوجوانوں کو ہم ایک سال کیلئے مالی مدد پہنچائیں گے، جب نوجوانوں کو روزگار مل جاتا ہے تو وہ قرض واپس دیں گے۔
Comments are closed on this story.