مبینہ اغوا پی ٹی آئی رہنما عمر ڈار کہاں ہیں؟ عدالتی فیصلے میں انکشاف
لاہور ہائیکورٹ نے عمر ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ مغوی قرار دیے گئے عمر ڈار پولیس کی حراست میں ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سرکاری وکیل نے بتایا عمر ڈار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
سرکاری وکیل کے مطابق عمر ڈار کے خلاف سیالکوٹ میں دہشت گردی کے دو مقدمات درج ہیں۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عمر ڈار سیالکوٹ کینٹ پولیس کی حراست میں ہیں۔
خیال رہے کہ 9 جنوری کو کیس کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے بتایا تھا کہ عمر ڈار حراست میں ہیں۔
سرکاری وکیل نے بتایا تھا کہ عمر ڈار کو 8 جنوری کو گجرات سے گرفتار کیا گیا ہے اور وہ سیالکوٹ پولیس کے پاس ہیں۔
خیال رہے کہ 30 دسمبر کو پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق پارٹی رہنما عثمان ڈار کے بھائی عمر ڈار کو لاہور سے مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے ”ایکس“ پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں عمر ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار نے کہا تھا کہ انہیں ابھی لاہور سے اپنے بیٹے کے اغوا کی اطلاع ملی ہے، انہوں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ میں عمر ڈار کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی تھی، درخواست میں پنجاب پولیس کے سربراہ اور سی سی پی او لاہور جیسی اہم شخصیات کو فریق نامزد کیا گیا تھا۔
اس واقعہ سے چند روز قبل عثمان ڈار کی والدہ نے ویڈیو کے ذریعے الزامات لگائے تھے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے 20 لوگ ان کے گھر بھیجے تھے جنہوں نے انہیں زد و کوب کیا تھا۔
انہوں نے مزید الزام عائد کیا تھا کہ پولیس ان کے گھر وارنٹ گرفتاری کے بغیر گھسی اور خواجہ آصف کی ایما پر ہی 9 مئی کو ان کے گھر پر حملہ کیا گیا تھا۔
ان الزامات پر خواجہ آصف نے عثمان ڈار اور ان کی والدہ ریحانہ ڈار کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا تھا۔
Comments are closed on this story.