الیکشن متنازع نہیں ہوگا، ہمیں ابھی تک انتخابی مہم چلانےکی آزادی نہیں ملی، بیرسٹر علی ظفر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آج جیت آئین اور قانون کی ہوئی ہے، یقین ہے کہ الیکشن متنازعہ نہیں ہوگا، ہمیں ابھی تک انتخابی مہم چلانے کی آزادی نہیں ملی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما بیرسٹر ظفراللہ خان نے کہا کہ پچھلےانتخابات میں ہمیں کوئی ریلیف نہیں ملا تھا، ان کو ریلیف ملنے پر مجھے خوشی ہوئی ہے۔ ماہر قانون حسن رضا پاشا نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے اپنی روایات برقرار رکھی، پی ٹی آئی والے اپنی روایات سے ہٹ جائیں تو کیا بات ہے۔
آج نیوز کے پروگرام“ فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے ہوئے بیرسٹرعلی ظفر نے پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس ملنے کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج جیت آئین اور قانون کی ہوئی ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ غلط تھا، پشاور ہائیکورٹ نے قانون کے مطابق فیصلہ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہرعدالت کی عزت ہوتی ہے، فیصلے پر تنقید ہونی چاہیے ذاتیات پر نہیں آنا چاہیے۔ ہماری عدالتیں بہت اچھا کام کررہی ہیں، کیس مخالفت میں ہو تو ہم تنقید شروع کردیتے ہیں، فیصلہ حق میں ہو تو ہم کہتے ہیں بہترین ہوگیا۔
انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کسی کا کوئی کنٹرول نہیں، شفاف الیکشن سے پوری قوم کو فائدہ ہوگا، سپریم کورٹ نے الیکشن کیلئے اہم فیصلے کیے، اسلام آبادہائیکورٹ بھی اہم فیصلے کرچکی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما ظفراللہ خان
آج نیوز کے پروگرام“ فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے ہوئے ظفراللہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا انٹرا پارٹی جھگڑا تھا، عدالت نے فیصلہ دے دیا ہے جو ہمارے سر آنکھوں پر ہے۔
انھوں نے کہا کہ انتخابات صاف اور شفاف ہونے چاہئیں، پچھلے انتخابات میں ہمیں کوئی ریلیف نہیں ملا تھا، ان (پی ٹی آئی) کو ریلیف ملنے پر مجھے خوشی ہوئی ہے، تاثر ہے کہ پی ٹی آئی انتخابات کے نتائج نہیں مانے گی۔
لیگی رہنماء نے مزید کہا کہ 2018 میں ہمارے لوگوں کو نااہل کیا گیا، ہمیں اپنی عدالتوں کو مضبوط کرنا ہے، میں پرویزمشرف کیلئے دعا گو ہوں اللہ ان کی مغفرت فرمائے، ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک کو آگے لے جانے کی ضرورت ہے، چیف جسٹس قاضی فائز کو ماضی میں نشان عبرت بنانے کیلئے بڑی محنت کی گئی، قاضی فائز کی اہلیہ نے بھی بہت تکالیف اٹھائی ہیں۔
ماہر قانون حسن رضا پاشا
حسن رضا پاشا کا کہنا تھا کہ پشاور ہائی کورٹ نے اپنی روایات برقرار رکھیں، پی ٹی آئی والے اپنی روایات سے ہٹ جائیں تو کیا بات ہے۔
انھوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر گالیاں دی گئیں، الیکشن ٹریبونلز نے بغیر دباؤ کے آزادانہ فیصلے کیے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے بہت اہم کیسز کی سماعت کی، ملک سےعدم برداشت کا کلچر ختم ہونا چاہیے۔
Comments are closed on this story.