پیاز کی قیمت 240 روپے فی کلو پر کیسے پہنچی
پاکستان میں پیاز کی قیمتیں ایک بار پھر آسمان سے باتیں کررہی ہیں جس کی وجہ بھارتی پابندی کے بعد پاکستانی برآمد کنندگان کی جانب سے فائدہ اٹھانا ہے۔ صارفین مقامی مارکیٹوں میں پیاز کی فی کلو قیمت 240 روپے تک ادا کررہے ہیں۔
جب بھارت نے 8 دسمبر 2023 سے مارچ 2024 تک پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کی تو برآمد کنندگان کی جانب سے شدید خریداری پر مقامی نرخ اچانک 120-140 روپے سے بڑھ کر 160-180 روپے ہو گئے اور اس کے بعد سے بڑھتی ہوئی برآمدات پر نرخوں میں اضافہ جاری ہے۔
اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پہلے سے ہی افراط زر سے متاثر صارفین اب دیگر سبزیوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ مانگ والی اشیاء کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں۔
خوردہ فروشوں کا کہنا ہے کہ برآمد کنندگان ایرانی اور کابل پیاز کی محدود آمد کا بھی اٹھا رہے ہیں تاکہ طلب کو پورا کیا جاسکے۔
پیداوار میں کمی کے بعد پچھلے 3 ماہ کے دوران پیاز کی مقامی قیمتوں میں دوگنا سے زیادہ اضافے کے بعد بھارت نے برآمدات پر پابندی عائد کردی تھی۔ اطلاعات کے مطابق بھارتی بازاروں میں قیمتوں میں گراوٹ آ رہی ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب غیر ملکی میڈیا میں یہ خبریں آ رہی ہیں کہ بھارت قیمتوں میں کمی کے بعد پابندی اٹھا سکتا ہے، پاکستانی برآمد کنندگان اس موقع سے اُس وقت تک فائدہ اٹھانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں جب تک کہ بھارت عالمی منڈی میں اپنی پیاز کی برآمدات دوبارہ شروع نہیں کر دیتا۔
خوردہ فروشوں کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ سے صارفین کی قوت خرید متاثر ہوئی ہے۔ کیونکہ وہ دیگر سبزیوں کے زیادہ نرخوں اور یوٹیلیٹی بلوں میں اضافے کی وجہ سے اپنے خریداری بجٹ کو مینیج کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ہول سیل سبزی منڈی والوں کا کہنا ہے کہ درمیانے درجے کی پیاز کی ہول سیل قیمت 7 ہزار روپے فی 40 کلو گرام جبکہ اعلیٰ معیار کی قیمت 8 ہزار روپے فی 40 کلو گرام سے زائد ہے۔
پیاز کی قیمتوں پر دباؤ بڑھنے کی ایک اور وجہ بلوچستان کی فصل کا تقریباً ختم ہونا بھی ہے۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2023 میں سبزیوں کی مجموعی برآمدات میں 64,285 ٹن کا اضافہ ہوا جو اکتوبر 2023 میں 49،842 ٹن تھا۔
Comments are closed on this story.