کیا اسلام میں ٹیٹو بنوانا جائز ہے؟ مفتی طارق مسعود نے بتادیا
معروف عالم دین مفتی طارق مسعود نے جِلد پر ٹیٹو بنوانے کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو حرام اورگمراہ کن قرار دیا ہے۔
یوٹیوبر نادر علی کے پوڈکاسٹ شو میں شرکت کے دوران انہوں نے اسلام کے احکامات سے متعلق کُھل کر گفتگو کی۔
میزبان کی جانب سے ٹیٹو بنوانے سے متعلق سوال کیے جانے پر مفتی طارق مسعود نے ایسا کرنے والوں پر شدید تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ ’حدیث کے مطابق آپﷺ نے جسم گنوانے پر لعنت فرمائی ہے۔ قرآن میں بھی اللہ نے فرمایا ہے کہ شیطان نے کہا تھا کہ میں انسانوں کو ایسا گمراہ کروں گا کہ وہ اللہ کی تخلیق میں ردوبدل کریں گے‘۔
انہوں نے دو ٹوک گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’اس سے بڑی کوئی تبدیلی ہو نہیں سکتی کہ اللہ نے آپ کو بنایا ہو اور آپ نے اس کی بنائی ہوئی جلد میں کچھ کرواکر اس کی شکل تبدیل کردی ہو‘۔
ان افراد کو مشورہ دیتے ہوئے مفتی طارق مسعود نے مزید کہا کہ ’یہ اسلام میں حرام ہے اور ناجائز بھی ہے۔ اگر کسی نے یہ بنوالیا ہے تو ممکن ہو تو اس کو مٹادیں اور اگرنہیں مٹ رہا تو سوائے توبہ کے ان کے پاس اور کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے‘۔
مفتی طارق مسعود ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ مذہبی اسکالر ہیں جنہوں نے جامعہ الرشید سے اسلامی تعلیم میں ڈگری حاصل کی ہے۔ انہوں نے تکاسس فی فقہ مکمل کی اور مفتی کا لقب حاصل کیا۔
مفتی طارق مسعود پاکستان کی مقبول ترین مذہبی شخصیت ہیں جو روایتی اسلامی اقدار کو نقصان پہنچانے والے بہت سے مسائل یا غلط طریقوں پر اسلامی وضاحت پیش کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.