Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
03 Jumada Al-Awwal 1446  

سولر پینل قیمتیں گرنے سے حکومت پریشان ، اضافی ٹیکس لینے کی کوششیں

'عالمی قیمتیں گری ہیں مگر انوائس ویلیو اب تک زیادہ ہے جس سے درآمد متاثر ہو رہی ہے'
اپ ڈیٹ 08 جنوری 2024 11:31am

فیڈرل بورڈ آف ریونیو ملک بھر میں سولر پینلز کی گرتی ہوئی قیمتوں سے پریشان ہو اٹھا۔ درآمدی تاجروں سے اب تک غیر منطقی طور پر زیادہ ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔

پاکستان آلٹرنیٹیو انرجی ایسوسی ایشن (PAEA) نے الزام لگایا ہے کہ ایف بی آر سولر پینل درآمد کرنے والے تاجروں پر زیادہ قیمت وصول کرنے کے لیے دبائو ڈال رہا ہے۔

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے نام ایک خط میں پی اے ای اے کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر طارق خٹک نے لکھا ہے کہ دنیا بھر میں سولر پینلز کی قیمتیں گری ہیں۔ حکومت نے اس حوالے سے جو طریق کار طے کیا ہے اس سے قیمتوں میں یہ گراوٹ مطابقت نہیں رکھتی۔ یہی سبب ہے کہ سولر پینلز کی درآمد سے متعلق معاملات کو نمٹانے اور کلیئرنس میں درآمدی تاجروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ایف بی آر کے متعلقہ سرکلر میں سولر پینلز کی جو انوائس قیمت دی گئی ہے وہ عالمی منڈی میں سولز پینلز کی حقیقی قیمتوں سے زیادہ ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے جو گائیڈ لائن دی ہے وہ سولر پینلز کے حوالے سے زمینی حقیقت سے مختلف ہے۔ چین کے سولر پینلز کے نرخ بھی خاصے کم ہیں۔

دنیا بھر میں سولر پینلز کی طلب میں رونما ہونے والی غیر معمولی کمی کے باعث قیمتیں مزید گر رہی ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر سولر پینل درآمد کرنے والوں سے بلا جواز طور پر زیادہ ٹیکس وصول کر رہا ہے۔

خط کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے یہ غلط ویلیوئیشن سولر پینلز کی درآمد کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ اس کے نتیجے میں ملک میں توانائی کا بحران مزید شدت اختیار کرے گا جبکہ حکومت دوسری طرف یہ کہہ رہی ہے کہ توانائی کا بحران حل کرنے کے لیے متبادل ذرائع اپنانے کی ضرورت ہے۔

پی اے ای اے نے استدعا کی ہے کہ سولر پینلز سے متعلق ایس آر او فوری طور پر واپس لیا جائے اور کم نرخوں پر سولر پینل بہت بڑے پیمانے پر درآمد کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ گھریلو، صنعتی اور تجارتی استعمال کے لیے سولر پینلز کی کھپت بڑھائی جاسکے۔

FBR

Solar panels

ALTERNATIVE ENERGY

HIGHER TAX COLLECTION