پاکستان اور یو اے ای میں جامع اقتصادی تعاون کا سمجھوتا جلد متوقع
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری کا سمجھوتا (ECPA) جلد متوقع ہے۔ باخبر ذرائع نے روزنامہ بزنس ریکارڈر کو بتایا ہے کہ یہ سمجھوتا خلیجی مجلس تعاون (GCC) کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے (FTA) کی طرز پر ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے سرمایہ کاری کے دو طرفہ معاہدے (BIT) پر ںظر ثانی پر بھی آمادگی ظاہر کردی ہے۔ خلیجی مجلس تعاون کے ارکان سے اس معاملے میں پہلے ہی مفاہمت ہوچکی ہے۔
نگران وفاقی وزیر تجارت و صنعت و سرمایہ کاری گوہر اعجاز نے اس حوالے سے اماراتی ہم منصب سے بات چیت کی ہے جس میں دو طرفہ تعاون کی مختلف راہیں تلاش اور ہموار کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔
گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ یو اے کے وزیر مملکت برائے بیرونی تجارت ڈاکٹر ثانی احمد الزیودی سے بات چیت خاصی کارآمد اور مفید رہی ہے۔ ہم نے دو طرفہ تجارت بڑھانے کے علاوہ لاجسٹکس، شپنگ، پورٹس اور ہوابازی کے شعبوں میں یو اے ای کے سرمایہ کاروں کو زیادہ سہولتیں دینے پر اتفاق کیا۔ ان تمام شعبوں کو جدید ترین ٹیکنالوجیز کی مدد سے زیادہ موثر اور منافع بخش بنایا جائے گا۔
دونوں وزرا نے متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کے حوالے سے بات چیت کی تاکہ مختلف شعبوں میں ان کی دلچسپی بڑھے اور پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کو زیادہ سے زیادہ مستحکم کیا جاسکے۔
گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب سے اقتصادی اشتراکِ عمل کا دائرہ وسیع کرنے کے روشن امکانات موجود ہیں۔ ہم نے اس حوالے سے مل کر کام کرنے پر سیرحاصل گفتگو کی ہے تاکہ اقدامات کو جلد از جلد حتمی شکل دی جاسکے۔
نگراں وفاقی وزیر تجارت و صنعت و سرمایہ کاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس ملاقات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، جدید ترین ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانے اور کلیدی خدمات کے شعبے میں دو طرفہ تعاون بڑھاکر یو اے ای اور پاکستان عالمی معیشت میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے خواہش مند ہیں۔
Comments are closed on this story.