غزہ میں اسرائیلی فوج کا اعلیٰ عہدیدار ہلاک، حماس کے دو کمانڈروں کی شہادت کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے حماس کے دو اہم کمانڈروں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے، اور کہا ہے کہ کمانڈر اسماعیل سراج اور احد وہبی شمالی غزہ پر فضائی حملے میں مارے گئے۔ اسرائیل کو دعویٰ ہے کہ حماس کے دونوں کمانڈر سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں ملوث تھے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حماس کی سرنگوں کو آہستہ آہستہ ختم کر رہے ہیں، شمالی غزہ میں حماس کے نیٹ ورک کو کمزور کردیا ہے، غزہ میں مشکل اور پیچیدہ جنگ لڑ رہے ہیں۔
دوسری جانب حماس کی اسرائیلی فوج کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں، اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ غزہ میں اس کا ایک اور فوجی مارا گیا ہے، مارا گیا فوجی لیفٹیننٹ کرنل تھا، جس کے بعد اب تک مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 510 ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی بمباری جاری ہے اور چوبیس گھنٹے میں مزید ایک سو بائیس فلسطینی شہید اور دو سو چھپن زخمی ہوئے ہیں۔
خان یونس پر تازہ حملے میں سات افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
تین ماہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد بائیس ہزار سات سو بائیس ہوچکی ہے، جن میں دس ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں، جبکہ اٹھاون ہزار ایک سو چھیاسٹھ زخمی ہیں۔
سات ہزار فلسطینی تاحال لاپتہ ہیں، انیس لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں، اسرائیلی فوج نے ایک سو بائیس مساجد کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے غزہ سے متعلق سفارتی دورے میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی اور غزہ کی صورتحال پر گفتگو کی۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہماری توجہ غزہ تنازعہ پھیلنے سے روکنے پر ہے، ہم شہریوں کے تحفظ کے اقدامات کو دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک تنازعے کو پھیلنے سے روکنے کے لیے تعلقات استعمال کریں۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا اسرائیل کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا لیکن اسے اپنا دفاع کرنا ہے۔
امریکی کانگریس کے وفد نے بھی قطری وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے اور غزہ کی تازہ ترین صورتحال سمیت امریکا اور قطر کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
اس دوران غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد نے لندن کے ویسٹ منسڑ برج پر دھرنا دیا اور غزہ جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
Comments are closed on this story.