مکہ میں ہریالی پر سعودی حکومت نے اہم ڈیٹا جاری کردیا، 600 فیصد اضافہ ریکارڈ
سعودی عرب کے قومی مرکز برائے نباتات (نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کور ڈیولپمنٹ اینڈ کمبیٹنگ ڈیزرٹیفکیشن) نے بتایا ہے کہ مکہ مکرمہ میں گزشتہ پانچ ماہ (اگست تا دسمبر 2023) کے دوران ہریالی میں حیرت انگیز طور پر 600 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مکہ مکرمہ میں چار سو پھیلی ہریالی کی وجہ برسات کا زیادہ ہونا ہے، کچھ علاقوں میں تو 200 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔
ریموٹ سینسنگ ڈیٹا کے جامع تجزیے کے ذریعے یہ طے کیا گیا کہ اگست میں مکہ مکرمہ میں ابتدائی نباتات کا رقبہ 3,529.4 مربع کلومیٹر تھا، جو اس خطے کے کل رقبے کا 2.3 فیصد بنتا ہے، جبکہ برسات کے بعد اس میں اضافہ ہوا اور بالآخر سال کے آخر تک نباتات کا رقبہ 26،256 مربع کلومیٹر تک پہنچ گیا۔
دسمبر 2023 تک، نباتات کا احاطہ مکہ خطے کے کل رقبے کے 17.1 فیصد تک پھیل گیا، خاص طور پر بحیرہ احمر کے ساحل کے ساتھ پہاڑی علاقے سرسبز و شاداب ہوگئے۔
500 سے 2600 میٹر کی اونچائی والے ان علاقوں میں مکہ، طائف، اللیث، الجوم، الکامل اور خلع کے گورنریٹس شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کا نیشنل سینٹر پودوں کے احاطہ والے علاقوں پر گہرائی سے مطالعہ کرتا ہے اور درخت لگانے کے منصوبے کے مقامات پر تبدیلیوں کی مسلسل نگرانی کرتا ہے۔
یہ زمین کے احاطہ میں تبدیلیوں کو ٹریک کرنے ، بارش کی سطح کی پیمائش کرنے اور پودوں کی صحت کا اندازہ کرنے کے لئے جدید ریموٹ سینسنگ اور مصنوعی ذہانت کی ٹکنالوجیوں کا استعمال کرتا ہے۔
یہ تمام کوششیں شجرکاری کے اقدامات اور سعودی گرین انیشی ایٹو کے اہداف کے حصول کے لئے ہیں۔
Comments are closed on this story.