براہ راست سماعت چیف جسٹس کو مہنگی پڑی، اہلیہ نے نشانے پر رکھ لیا
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کی براہ راست سماعت کے حوالے سے ایک دلچسپ انکشاف کیا ہے۔
سپریم کورٹ ان دنوں عوامی اہمیت کے کیسز کی سماعت یوٹیوب کے ذریعے لائیو اسٹریم کرتی ہے جسے ٹی وی چینلز براہ راست دکھاتے ہیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ہفتہ کو جوڈیشل اکیڈمی میں خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے براہ راہ نشریات کے فوائد گنوائے اور کہا کہ اس سے وکلاء کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے جب کہ عام آدمی کا عدلیہ پر اعتماد بہتر ہوتا ہے۔
تاہم انہوں نے بتایا کہ ججوں کے لیے اس کا نقصان بھی ہے، ان کی اہلیہ براہ راست سماعت میں انہیں دیکھتی ہیں اور جب وہ گھر واپس جاتے ہیں تو وہ کہتی ہیں آپ درست طریقے سے نہیں بیٹھے تھے۔
قاضی فائز عیسی نے کہا کہ براہ راست سماعت ایک تعلیمی آلے کا کام کرتی ہے۔ ’بلاشبہ اس کے مجھ سمیت ججز کے لیے کچھ نقصانات بھی ہیں۔ کیونکہ جب میں گھر جاتا ہوں تو میری بیوی کہتی ہے آپ جھک کر بیٹھے ہوئے تھے۔ ٹھیک طریقے سے نہیں بیٹھے تھے۔ تو اس کے نقصانات ہیں۔ جو ہمیں بھگتنا ہیں۔ بلاشبہ ہمیں ان چیزوں سے زیادہ مسئلہ نہیں لیکن کچھ محتاط ہونا پڑتا ہے۔‘
Comments are closed on this story.