مودی کی پالیسیوں کے سبب بھارت میں صنعتی پیداوار تباہی کا شکار
بھارتی معیشت کو مکمل بحالی کی طرف لے جانے کی بھرپور کوششوں کو گزشتہ ماہ دھچکا لگا۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر کو گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ چین سے بڑھتی ہوئی مسابقت کے باعث بھارتی صنعت کاروں کے لیے میدان میں ٹکے رہنا انتہائی دشوار ہوچکا ہے۔
ایچ ایس بی سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 14 ماہ کے دوران پیداوار بھی بتدریج کم ہوتی گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں ایک طرف سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ منافع کمانے کی گنجائش گھٹی ہے اور دوسری طرف بے روزگاری میں غیر معمولی رفتار سے اضافہ ہوا ہے۔
ایس اینڈ پی گلوبل کے مرتب کیے ہوئے دی ایچ ایس بی سی انڈیا مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس کے مطابق دسمبر 2023 میں طلب 54.9 فیصد گھٹی جبکہ نومبر میں 56 فیصد کی گراوٹ دکھائی دی تھی۔ اس دوران پیداوار بھی تیزی سے گرتی رہی ہے۔
مودی سرکار نے ملک میں صنعتی عمل تیز کرنے کو ترجیح دینے کے بجائے ترسیلاتِ زر کا گراف بلند کرنے پر توجہ دی ہے۔ افرادی قوت کی مدد سے زر مبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ دوسری طرف میڈیا اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے ذریعے دنیا بھرسے کمانے کی ذہنیت تیزی سے پروان چڑھ رہی ہے۔
Comments are closed on this story.