Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

سپریم کورٹ نے مرحوم ق لیگی رہنما کی جعلی ڈگری پر نااہلی درست قرار دیدی

درخواست گزار کے مرنے کے بعد بہتر ہے کہ مقدمہ نہ چلایا جاٸے، چیف جسٹس
شائع 03 جنوری 2024 12:12pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ق کے مرحوم رہنما خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی درست قرار دیدی۔

محمد اختر خادم عرف خادم حسین 2008 میں این اے 188سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور انہیں ہاٸیکورٹ نے بی اے کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہل قرار دے دیا تھا۔

درخواستگزار نے ہاٸیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ اپیل داٸر کی تھی۔

چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اس اپیل پر سماعت کی۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ درخواست گزار کے مرنے کے بعد بہتر ہے کہ مقدمہ نہ چلایا جاٸے، جعلی ڈگری کا معاملہ درخواستگزار کے مرنے کے ساتھ ہی ختم ہوگیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کیا کیس کا کوٸی فوجداری پہلو ہے؟ اگر ہے تو سن لیتے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ لواحقین کا اصرار ہے کہ مقدمہ کو سن کر جعلی ڈگری کا دھبہ ختم کیا جائے۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ پوری تعلیم انہوں نے محمد اختر خادم کے نام پر حاصل کی، سیاست خادم حسین کے نام سے کی، شناختی کارڈ بھی اسی نام سے بنوایا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ درخواستگزار زندہ ہوتے تو کچھ ثابت ہوسکتا تھا، مرنے کے بعد لواحقین درست نام کیسے ثابت کریں گے؟

چیف جسٹس نے کہا کہ کوٸی بیان حلفی یا دستاویزات بطور شواہد دکھا دیں، نام بدلنے کا مؤقف ہے تو ثبوت پیش کرنا بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے مرحوم خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی درست قرار دیدی۔

disqualification

PMLQ

Fake Degree Case

SUPREME COURT OF PAKISTAN (SCP)

Khadim Hussain Wattoo