سعودی عرب کی قدیم وادی میں پہاڑوں میں چھپے 3 جدید ہوٹل
شمال مغربی سعودی عرب کی ایک قدیم وادی میں تین ایسے ہوٹل بنائے گئے ہیں جو پہاڑوں میں تقریبا چھپے ہوئے ہیں اور مناظر فطرت کا حصہ لگتے ہیں۔ ان کا طرز تعمیر دیکھنے والوں کو دنگ چھوڑ دیتا ہے۔
سعودی عرب کے حکام اپنے ملک کے شمال مغربی علاقے میں ’نیوم‘ کے نام سے ایک نیا شہر تو بسا ہی رہے ہیں لیکن اب اس کے قریب ایک قدیم وادی میں یہ ہوٹل تعمیر کیے گئے ہیں۔ جنہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ مٹی کے بھربھرے پہاڑوں کے درمیان کسی نے چمک دار اینٹیں رکھ دی ہوں۔
”لیجا“ کا علاقہ 400 میٹر اونچے پہاڑوں میں گھری ہوئی ایک قدیم وادی کا حصہ ہے۔ لیکن پاکستان کے سرسبز و شاداب پہاڑوں کے برعکس سعودی عرب کے یہ پہاڑ مٹی کے ہیں جہاں ہریالی صرف اسی وقت آتی ہے جب علاقے میں خوب بارش ہو۔
لیکن سعودی عرب منفرد طرز تعمیر کی بدولت اس جگہ کو بھی سیاحتی مقام میں تبدیل کر رہا ہے۔
لیجا کے نئے سیاحتی مرکز میں تینوں ہوٹل عالمی شہرت یافتہ ماہرینِ تعمیرات کے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
نوتعمیر شدہ ہوٹل کرس وان ڈوئن، شون کِلا اور ماریو کوسینیلا کے ڈیزائن کیے ہوئے ہیں۔ ان تینوں ہوٹلوں کی تعمیر کا بنیادی مقصد سعوی عرب میں بین الاقوامی سیاحت کو تیزی سے فروغ دینا ہے۔
سعودی حکومت نے نیوم شہر کو مکمل سیاحتی مرکز میں تبدیل کے لیے سعودی وژن 20230 کے تحت کام تیز کردیا ہے۔ نیا یہ سیاحتی مرکز بھی اسی عالی شان منصوبے کا حصہ ہے۔
فطری ماحول کو برقرار رکھنے کی خاطر لیجا کی 95 فیصد زمین انسانوں کی آمد و رفت سے محفوظ رہے گی۔
تینوں ہوٹل مجموعی طور پر 120 بوتیک رومز کے حامل ہوں گے۔ ان ہوٹلوں کی ڈیزائننگ میں فطرت سے ہم آہنگی کا بھرپور خیال رکھا گیا ہے۔ سیاحوں کو یہاں پہاڑوں، وادیوں اور نخلستان کی سیر کے ساتھ ساتھ فطرت سے بھرپور ہم آہنگ ہونے کا موقع بھی ملے گا۔
سعودی عرب کی حکومت نے بین الاقوامی سیاحتی مرکز نیوم کی توسیع تیز کردی ہے۔ اس شہر پر سعودی حکومت مجموعی طور پر 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ ولی عہد محمد بن سلمان کی ذاتی دلچسپی کا مظہر ہے جو ملک کو سیاحت اور تفریح دونوں شعبوں کے حوالے سے غیر معمولی مقام دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نیوم اور اسی قسم کے دیگر منصوبے سعودی عرب کے لیے مستقبل میں، جب تیل سے ہونے والی آمدن کا گراف گرے گا، خطیر زرِ مبادلہ کا حصول آسان بنانے کے لیے ہیں۔ سعودی عرب نے حال ہی میں تفریح اور سیاحت کے شعبوں کے ساتھ کھیلوں میں بھی غیر معمولی سرمایہ کاری کی ہے۔
دنیا بھر کے بڑے فٹبالرز کی خدمات حاصل کرکے سعودی لیگ کو مضبوط کیا جارہا ہے تاکہ وہ عالمی سطح پر اپنی اہمیت منواسکے۔
سعودی عرب سے معاہدے کرنے والوں میں پرتگال سے تعلق رکھنے والے فٹبال سپر اسٹار کرسچیانوں رونالڈو بھی شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.