Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

برقی گاڑیوں کے چینی برانڈ نے ٹیسلا کو پچھے چھوڑ دیا

2023 کی آخری سہہ ماہی میں ٹیسلا نے 4,85000 جبکہ بی وائے ڈی نے 5,25000 گاڑیاں بیچیں
شائع 03 جنوری 2024 10:32am

عالمی منڈی میں برقی کاروں کے حوالے سے بھی سابقت نے شدت اختیار کرلی ہے۔ چین بہت بڑے پیمانے پر معیاری برقی کاریں خاصی کم قیمت پر مارکیٹ میں لارہا ہے۔

برقی گاڑیوں کے شعبے میں چین کی انقلابی نوعیت کی حکمت عملی کے ہاتھوں یورپ کے برقی کاریں اور دیگر گاڑیاں بنانے والے ادارے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ ان کے لیے لاگت کم کرنا ممکن نہیں ہو پارہا۔ اس کے نتیجے میں پیداوار بھی متاثر ہو رہی ہے اور مارکیٹ میں برقی گاڑیاں کم قیمت پر فراہم کرنا بھی ممکن نہیں ہو پارہا۔

برقی گاڑیاں تیار کرنے والے چینی اداروں نے معروف برانڈ ٹیسلا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کاروباری دنیا پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ برقی گاڑیاں بنانے والے معروف چینی ادارے BYD نے ٹیسلا کے لیے دردِ سر کی شکل اختیار کرلی ہے۔

گزرے ہوئے سال کی چوتھی سہہ ماہی میں بھی BYD نے دنیا بھر میں ٹیسلا سے زیادہ برقی گاڑیاں فروخت کیں۔

ٹیسلا نے 2023 آخری سہہ ماہی کے لیے 4 لاکھ 85 ہزار برقی گاڑیاں فروخت کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ یہ ہدف حاصل کرنے میں ٹیسلا کی انتظامیہ کامیاب رہی تاہم BYD نے دنیا بھر میں، قدرے کم قیمت پر، 5 لاکھ 25 ہزار برقی گاڑیاں فروخت کیں۔ ٹیسلا کی انتظامیہ 2023 میں مجموعی طور پر 18 لاکھ برقی گاڑیاں فروخت کرنے میں کامیاب رہی۔

برقی گاڑیاں بنانے والے یورپی اداروں کا کہنا ہے کہ چین میں حکومت غیر معمولی سبسڈی دے رہی ہے جس کے نتیجے میں وہاں کے صنعتی ادارے ایسی گاڑیاں اور دیگر اشیا تیار کر رہے ہیں جو عالمی منڈی میں قدرے کم قیمت پر فراہم کردی جاتی ہیں۔ ایسے میں یورپی اداروں کے ل یے مسابقت میں حصہ لینا ممکن نہیں ہو پارہا۔

Tesla

Electrical Vehicles

BYD