مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز انتقال کرگئے
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سابق وفاقی وزیر خزانہ اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز 95 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں سرتاج عزیز کے انتقال کی تصدیق کی۔
احسن اقبال نے کہا کہ سرتاج عزیز تحریک پاکستان میں شامل اہم شخصیات میں سے ایک اور قوم کا عظیم اثاثہ تھے، قوم کے لیے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرتاج عزیز کی کمی محسوس کی جاتی رہے گی، مجھے ان کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا، میں ان کے پیار اور رہنمائی کو کبھی نہیں بھولوں گا۔ اللہ تعالی سرتاج عزیز کی مغفرت کرے اور ان کے اہل خانہ کو صبر عطا فرمائے۔
خیال رہے کہ سرتاج عزیز نواز شریف کے ابتدائی 3 ادوار حکومت میں وزیر خزانہ رہے۔
سرتاج عزیز 2013 میں بننے والی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں وزیراعطم کے خارجہ امور کے مشیر تھے اور 90 کی دہائی میں وزیرخزانہ کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔
سرتاج عزیز کے کیریئر پر ایک نظر
واضح رہے کہ سرتاج عزیز 7 فروری 1929ء میں خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں پیدا ہوئے، انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور، ہیلے کالج آف کامرس اور دیگر تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کی۔ 1949ء میں پنجاب یونیورسٹی سے اقتصادیات کے شعبے میں ڈگری حاصل کی، ہارورڈ یونیورسٹی امریکا سے پبلک ایڈمنسٹریشن (اکنامک ڈویلپمنٹ) میں ماسٹر کیا۔
انہوں نے 1950 میں حکومتی ملازمت اختیار کی اور مختلف عہدوں پر کام کیا، 1967 میں پلاننگ کمیشن میں جوائنٹ سیکرٹری کی حیثیت سے فرائض سر انجام دیے۔
سرتاج عزیز کو بین الاقوامی ممتاز عہدوں پر بھی متمکن رہنے کا موقع ملا ۔1971 سے 1984 تک اقوام متحدہ،ورلڈ فوڈ کونسل، انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچر ڈویلپمنٹ اور دیگر اداروں میں کام کیا۔
سرتاج عزیز نے 1984ء میں وطن واپسی پر پاکستانی سیاست میں حصہ لیا اور وزیر مملکت برائے خوراک و زراعت کی حیثیت سے وفاقی کابینہ میں شامل ہوئے، وہ 1985 اور 1994 میںخیبر پختونخوا سے سینیٹر منتخب ہوئے۔
اکتوبر1985 میں وزیراعظم کے خوراک و زراعت کے خصوصی مشیر اور جنوری 1986 میں وفاقی وزیر خوراک ،زراعت و دیہی ترقی کے عہدے پر فائز ہوئے جبکہ اگست 1990 سے جولائی1993 تک وفاقی وزیر خزانہ، منصوبہ بندی و معاشی امور کے وزیر بھی رہے ۔
جولائی 1993 ہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے، 1998 سے 1999 تک وزیر اعظم میاں نواز شریف کی کابینہ میں وزیر خارجہ جیسے اہم منصب پر فائز رہے۔
سرتاج عزیز سینٹ کی خارجہ ،کشمیر وشمالی علاقہ جات کے امور کے علاوہ خزانہ ،معاشی امور اور خوراک و زراعت کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین بھی رہے۔
صدر مملکت کا سرتاج عزیز کے انتقال پر افسوس کا اظہار
صدر مملکت عارف علوی نے سابق وزیر خزانہ اور مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدر مملکت نے سرتاج عزیز کی وفات پر گہرے دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔
صدر عارف علوی نے مرحوم سرتاج عزیز کے لیے دعائے مغفرت اور ورثاء کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا سرتاج عزیز کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے بھی سابق وفاقی وزیر خزانہ سرتاج عزیز کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
راجہ پرویز اشریف نے اپنے تعزیتی پیغام میں گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر سرتاج عزیز کی سیاسی اور سماجی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ سرتاج عزیز منجھے ہوئے سیاستدان اور مثبت سوچ کے مالک تھے، مرحوم انتہائی نفیس ،ملنسار اور محبت کرنے والے شخص تھے۔
Comments are closed on this story.