الیکشن کے بعد کیا ہوگا، بیرسٹر گوہر نے بڑی دھمکی دیدی
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ کسی کو ناک آؤٹ کرکے الیکشن تو ہو جائیں گے لیکن اس کے بعد کیا ہوگا یہ کوئی آپ کو پیش گوئی نہیں کر سکے گا۔
پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ متعلقہ آراوز نے درست فیصلے نہیں کئے، امید ہے 8 فروری کو90 فیصد مخالفین کو شکست ہوگی، عدلیہ سے درخواست اس وقت آپ کی ہی کا کردار ہے۔
بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کریں، ایک پارٹی کو الیکشن سے باہر کیا تو جمہوریت ڈی ریل ہوگی، اس پراسس میں سے اگر آپ ٹیکنیکل طریقے سے کسی کو ناک آؤٹ کریں گے تو الیکشن تو ہو جائیں گے لیکن اس کے بعد کیا ہوگا یہ کوئی آپ کو پیش گوئی نہیں کر سکے گا۔ ہم دعا ہی کر سکتے ہیں کہ ملک استحکام کی طرف بڑھے۔
بعد ازاں اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹرگوہرکا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ٹکٹوں کے معاملہ پر ابتدائی مشاورت ہوئی ہے، دو دن کی مشاورت کے بعد پراسس مکمل ہو جائے گا اور ٹکٹ فائنل کرلیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن اہم پراسس ہے فری فیئر پراسس میں جماعتوں کی شمولیت ضروری ہے، ہمارے زیادہ تر امیدوروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے، عدلیہ سے درخواست ہے کہ آپ ہی کا رول ہے ایک پارٹی کو سنگل آوٹ کرکےنکالا جائے گا تو جمہوریت کا نقصان ہو گا اکانومی ڈوب جائے گی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عمران خان کی مشاورت سے کہا ہے کہ جن لوگوں نے پارٹی کے خلاف پریس کانفرنس کی ان کو ٹکٹوں پر غور نہیں کیا جائے گا، اور کسی صورت الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے، ہم انڈر 18اور انڈر 19 ٹیم کے ساتھ بھی لڑیں گے، ان کو کھلا گراونڈ نہیں دیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مولانا کی پارٹی ملک کی پارٹی نہیں، ان کی جماعت کے پی اور بلوچستان تک رہی ، ان کی سیٹیں پنجاب اور سندھ میں نہیں ہوتی۔
بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے ابزرویشن دی کہ الیکشن 8 فروری کو ہوں گے، ہمارا کوئی موقف نہیں کہ الیکشن کسی صورت ملتوی ہوں، دعا ہے الیکشن خوش اسلوبی سے اور پرامن ہوں۔
Comments are closed on this story.