Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

حوثیوں کا ڈینش کمپنی کے جہاز پر حملہ، جوابی امریکی کارروائی کے بعد جنگ پھیلنے کا خدشہ

امریکی فوج کو اس حملے نتائج بھگتنا ہوں گے، حوثی ترجمان
اپ ڈیٹ 01 جنوری 2024 10:29am
علامتی تصویر: روئٹرز
علامتی تصویر: روئٹرز

بحیرہ احمر میں یمنی حوثیوں نے ڈینش کمپنی کے جہاز پر حملہ کیا، اس دوران امریکی کارروائی میں کئی حوثی مارے گئے۔

امریکی سینٹ کام کے مطابق حوثیوں نے جہاز پر حملے کے دوران امریکی ہیلی کاپٹر پر بھی فائرنگ کی، جوابی کارروائی میں حوثیوں کی تین کشتیاں ڈوب گئیں، دس جنگجو مارے گئے اور دو زخمی ہوئے۔

حوثی ترجمان نے خبردار کیا ہے امریکی فوج کو اس حملے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

بیانات کی ایک سیریز میں، یو ایس سنٹرل کمانڈ نے کہا کہ یو ایس ایس گریویلی ڈسٹرائر کے عملے نے میرسک ہانگژو (Maersk Hangzhou) کنٹینر شپ پر فائر کیے گئے دو اینٹی شپ بیلسٹک میزائلوں کو مار گرایا، جہاز بحیرہ احمر سے گزر رہا تھا کہ شام کے اوائل میں جہاز سے میزائل ٹکرانے کی اطلاع ملی۔

امریکی بحریہ نے بتایا کہ چار چھوٹی کشتیوں نے پھر اسی کارگو جہاز پر اتوار کی صبح چھوٹے ہتھیاروں سے حملہ کیا اور باغیوں نے جہاز پر چڑھنے کی کوشش کی۔

اس کے بعد، طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور ، یو ایس ایس گرویلی اور ہیلی کاپٹروں نے میرسک ہانگژو کی ڈسٹریس کال کا جواب دیا اور حملہ آوروں کو زبانی انتباہ جاری کیا، حملہ آوروں نے جواب میں ہیلی کاپٹروں پر فائرنگ کی۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ ’امریکی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں نے اپنے دفاع میں جوابی فائرنگ کی‘، جس کے نتیجے میں چار کشتیوں میں سے تین ڈوب گئیں اور اس میں سوار افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ چوتھی کشتی علاقے سے فرار ہوگئی۔

امریکی اہلکاروں یا آلات کو کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

امریکی کارروائیوں کے باوجود حوثیوں کے جہازوں پر حملے بڑھ گئے ہیں اور جنگ پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، ڈینش کمپنی نے بحیرہ احمر کے راستے کا استعمال بند کردیا ہے اور کہا ہے کہ اگلے 48 گھنٹے دیکھیں گے۔

حوثیوں کا کہنا ہے کہ جب تک غزہ پر اسرائیل کے حملے بند نہیں ہوتے وہ اپنے حملے جاری رکھیں گے۔

امریکی وائس ایڈمرل بریڈ کوپر نے خبر رساں ایجنسی ”ایسوسی ایٹڈ پریس“ کو بتایا کہ یہ گروپ تیزی سے جہاز شکن بیلسٹک میزائلوں کا استعمال کر رہا ہے۔

جبوتی سے الجزیرہ کے نمائندے رسول سردار کا کہنا ہے کہ واضح طور پرامریکی بحری افواج اب تک ’حوثیوں کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں‘، اس گروپ کے حملے اور بھی کثرت سے ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس تازہ ترین جھڑپ کے بعد شدت میں سنگین اضافہ ہوا ہے، کیونکہ امریکا نے نہ صرف حوثیوں کی کشتیاں ڈبو دی ہیں بلکہ حوثی جنگجوؤں کو ہلاک بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے تصادم یمنیوں میں ”بڑے خوف و ہراس“ کو جنم دے رہے ہیں جنہیں خدشہ ہے کہ تنازعہ ان کے علاقے تک پھیل سکتا ہے۔

خیال رہے کہ دسمبر کے شروع میں واشنگٹن نے اس آبی گزرگاہ سے سفر کرنے والے جہازوں کی حفاظت کے لیے ایک نئے بین الاقوامی اتحاد کے قیام کا اعلان کیا تھا، جس میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔

جب سے پینٹاگون نے 10 دن پہلے ہوئے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے آپریشن ”پراسپیریٹی گارڈین“ کا اعلان کیا ہے، تب سے 1,200 تجارتی جہاز بحیرہ احمر کے علاقے سے گزر چکے ہیں، اور کسی کو بھی ڈرون یا میزائل حملوں کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔

Yemeni Houthis

Danish Ship

US Navy Helicopter

Yemeni Houthi Boats Sink