او آئی سی کا اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی عالمی عدالت انصاف کے مقدمے کا خیر مقدم
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے قابض طاقت اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے جرم پر جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں دائر مقدمے کا خیر مقدم کیا ہے۔
او آئی سی نے کہا ہے کہ اسرائیل، فسلطینی شہری آبادی کو اندھا دھند نشانہ بناتا ہے۔ جس کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کیا گیا، ان فلسطینیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل، کا فلسطینیون کو جبری طور پر بے گھر کرنا ہے، بنیادی ضروریات اور انسانی امداد سے محروم رکھنا ہے ، ان کے گھروں، صحت، تعلیمی اور مذہبی اداروں کو مکمل طور پر تباہ کرنا بڑے پیمانے پر نسل کشی کے مترادف ہے۔
او آئی سی نے عالمی عدالت انصاف سے استدعا کی ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی دفاعی افواج کی طرف سے بڑے پیمانے پر کی جانے والی نسل کشی کو روکنے کے لئے فوری طور پر فیصلہ دے اور فوری اقدامات کرے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل جنوبی افریقا نے اسرائیل کیخلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے 29 دسمبر 2023 کو دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ فوری بنیادوں پر یہ اعلان کرے کہ اسرائیل نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ان ذمہ داریوں کی خلاف ورزی روکتے ہوئے تمام کارروائیاں فوری طور پر بند کرے اور متعدد متعلقہ اقدامات کرے۔
Comments are closed on this story.