2023: نگراں حکومت اور عسکری قیادت کے اقدامات کے باعث ملک معاشی ترقی کی راہ پر گامزن رہا
نگراں حکومت اور عسکری قیادت کے اقدامات کے باعث ملک معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، جہاں پاکستان اقتصادی ڈیفالٹ کی طرف بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا تھا، وہیں اب مثبت اقدامات کی بدولت ملکی معیشت کے مثبت اشاریے سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ امید کی جاسکتی ہے کہ آنے والے ماہ و سال میں معیشت مستحکم ہوگی۔
مالی سال 2023 کے دوران پاکستان نے مثبت معاشی اشاریوں کی ایک لہر دیکھی ہے، ملک مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیوں کے ساتھ خوش حالی کی راہ پر گامزن ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے7 بلین ڈالر کے قرض کی منظوری کے ساتھ مدد فراہم کی ہے۔
سال کے آخری روز اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری انڈیکس 62 ہزار 512 پوائنٹس کی سطح پر رہا، رواں سال 3 نومبر کو ساڑھے چھ سال کے بعد انڈیکس 53 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور کر گیا تھا۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں سال 2023 میں 2472 ارب روپے کا کاروبار ہوا اور مارکیٹ کیپٹلائزیشن 2562 ارب سے روپے بڑھ کر 9062 ارب روپے ہو گئی۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں رواں سال میں 79 ارب 48 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے 2023 میں سب سے زیادہ منافع دینے والے اثاثوں کی فہرست بھی جاری کی تھی۔
رواں سال اکتوبر میں پاکستانی سٹاک مارکیٹ دنیا کی بہترین مارکیٹ کے طور پر سامنے آئی۔
جولائی تا اکتوبر کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ہدف سے زیادہ ٹیکس اکٹھے کئے۔
دسمبر میں پاکستانی کپاس کی پیداوار 8 ملین بیلز رہی جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 74 فیصد زیادہ ہے۔
انٹربینک میں ڈالر 281 روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 283 روپے تک پہنچ چکا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی آئی ہے، جبکہ طویل عرصے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر تسلی بخش سطح پر پہنچے ہیں۔
سعودی آرامکو دنیا کی سب سے بڑے سنگل ہائیڈرو کاربن نیٹ ورک کی مالک کمپنی ہے، وافی انرجی سعودی عرب کی مشہور کمپنی ہے جس کا کام فیول سٹیشنز کی دیکھ بھال کرنا ہے۔
دونوں کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔
2024 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 2.5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
Comments are closed on this story.