روس کا کا یوکرین پر اب تک کا مہلک ترین حملہ، 39 ہلاک 159 زخمی
روس نے یوکرین کے مختلف علاقوں میں تازہ فضائی حملے کیے ہیں، قریب دو برس قبل شروع ہونے والی اس جنگ کے ابتدائی دنوں کے بعد سے ان حملوں کو اب تک کے شدید ترین حملے قرار دیا جا رہا ہے۔
یوکرینی صدر وولودومیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ 29 دسمبر کو روس کی طرف سے یوکرین میں کیے جانے والے فضائی حملوں میں کم از کم 39 افراد ہلاک جبکہ 159 دیگر زخمی ہوئے۔
قبل ازیں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 30 بتائی گئی تھی۔
یوکرینی حکام کے مطابق ان حملوں کا نشانہ مختلف اسکول، ایک میٹرنٹی اسپتال، شاپنگ سنٹرز اور کئی ایک رہائشی بلاکس بنے۔
ان حملوں کے حوالے سے یوکرینی صدر وولودومیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ، ’روس نے آج اپنے ذخیرے میں موجود قریب ہر ایک ہتھیار سے ہم پر حملہ کیا ہے۔‘
یوکرینی فوج کے اندازوں کے مطابق روس نے 158 میزائل اور ڈرون یوکرین کی طرف داغے جن میں سے 114 کو فضا میں تباہ کر دیا گیا۔
یوکرینی ایئرفورس کے ترجمان یوری اِگنیٹ نے خبر رساں ادارے ”اے ایف پی“ کو بتایا کہ یہ روس کی طرف سے جنگ کے ابتدائی دنوں کے علاوہ اب تک کا سب بڑے میزائلوں کی ریکارڈ تعداد کے ساتھ کیا گیا حملہ تھا۔
یوکرینی وزیر داخلہ ایگور کلیمنکو نے ٹیلی گرام پر لکھا، ’یوکرینی سرزمین پر صبح کے وقت روس کے بڑے حملے کے نتیجے میں اب تک 30 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 160 سے زائد زخمی ہیں۔‘
روسی فوج کے مطابق اس نے گزشتہ ہفتے کے دوران یوکرین میں فوجی تنصیبات پر ’50 گروپ حملے جبکہ ایک بڑا حملہ‘ کیا ہے، مزید یہ کہ تمام اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔
اقوام متحدہ نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے ان کا سلسلہ فوری طور پر روکے جانے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ نائب سیکرٹری جنرل محمد خیاری نے کہا کہ، ’افسوس کے ساتھ، آج کے خوفناک حملے روسی فیڈریشن کی طرف سے جاری حملوں کے سلسلے میں تازہ ترین ہیں۔‘
دوسری جانبر روسی شہر بیلگرود میں یوکرینی فضائی حملوں میں ایک شخص ہلاک جبکہ چار دیگر زخمی ہوگئے۔
یوکرینی سرحد کے قریب واقع بیلگرود ریجن کے گورنر کے مطابق جمعہ کو کیے گئے حملوں میں شہر میں پانی کی سپلائی کے نظام کو بھی نقصان پہنچا۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ شب ماسکو ریجن سمیت چار مختلف علاقوں میں یوکرین کے 32 ڈرونز کو مار گرایا گیا۔
Comments are closed on this story.