Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

کرپٹو کرنسی عام ادائیگیوں کے لیے قابلِ قبول کیوں نہیں؟

مقبولیت کے باوجود ابہام برقرار، حکومتیں بھی کرپٹو کرنسی کو اپنانے سے ہچکچا رہی ہیں
شائع 30 دسمبر 2023 09:38am

کرپٹو کرنسی دنیا بھر میں تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔ اس کے باوجود اس کے بارے میں پائی جانے والی پراسراریت برقرار ہے۔ حکومتیں اسے عمومی ادائیگیوں کے لیے قبول کرنے یعنی عام کرنسی کا درجہ دینے سے گریزاں ہیں۔

کرپٹو کرنسی کو مکمل طور پر قبول نہ کرنے کی بہت سی وجوہ ہیں۔ ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ کرپٹو کرنسی کے حوالے سے اچھا خاصا ابہام پایا جاتا ہے۔ پراسراریت ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ کرپٹو کرنسی کے حوالے سے یہ رویہ کسی بھی اعتبار سے حوصلہ افزا نہیں۔

”سائفر کیپٹل“ کے چیئرمین بل گیان نے ”عربین نیوز“ سے گفتگو میں کہا کہ بعض معاملات اب تک الجھے ہوئے ہیں۔ ابہام برقرار ہے۔ لوگ کرپٹو کرنسی کے بارے میں تکنیکی معلومات کے حامل نہیں۔ عوام کو اب تک معلوم نہیں کہ یہ کرنسی کس طور کام کرتی ہے۔ عام آدمی بٹ کوئن کو جانتا ہے، بس۔ اور اسے بھی عمومی ادائیگیوں کے قبول کرنے کو تیار نہیں۔

ایک بڑی مشکل یہ ہے کہ بیشتر ترقی یافتہ ممالک میں بھی کرپٹو کرنسی کو باضابطہ قانونی شکل اور حیثیت حاصل نہیں۔ متعلقہ قواعد و ضوابط بھی سامنے نہیں لائے جاسکے ہیں۔

اب کرپٹو کرنسی کی مجموعی مارکیٹ یا مالیت 16 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ ایک نئے تصور کے ساتھ یہ عالمگیر مالیاتی تحریک کے طور پر پروان چڑھ رہی ہے۔ ڈی فائی (DeFi) یعنی ڈیسینٹرلائزڈ فائنانس اور نان فنگِبل ٹوکنز یعنی NFTs کے آنے سے کرپٹو کرنسی کے عمومی کرنسی بننے کی راہ خاصی ہموار ہوگئی ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کرپٹو کرنسی اُسی وقت کامیاب ہوسکتی ہے جب اس حوالے سے لوگوں کی راہ نمائی کی جائے اور یہ کام حکومتوں کے کرنے کا ہے۔ قانونی پہلوئوں کے بارے میں ابہام دور کرنا ہوگا۔ یو ایس ڈی ٹی جیسی مستحکم کرپٹو کرنسی کی آمد سے مالیاتی ادائیگیوں کے لیے کرپٹو کرنسی کو چلن میں شامل کرنا آسان ہوسکتا ہے۔

CRIPTO CURRENCY

RELUCTANCE

GOVERNMENTS

NORMAL PAYMENTS