اسلام آباد میں نئے سال کی تقریبات کے اجازت نامے منسوخ
نگراں وفاقی حکومت نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے وفاقی دارالحکومت میں نئے سال کی ہونے والی تمام تقریبات کے اجازت نامے منسوخ کردیے۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے اعلان کی روشنی میں اسلام آباد انتظامیہ نے سال نو کے حوالے سے تمام تقریبات منسوخ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نگراں وزیراعظم کی ہدایت پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا گیا۔
اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے نئے سال کی تقریبات، میوزیکل نائٹس، فائیر ورکس کے اجازت نامے منسوخ کردیے گئے۔
انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو نئے سال کی مناسبت سے کسی بھی قسم کی تقریبات کے انعقاد سے پرہیز کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کو حکومتی احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نگراں وزیراعظم کی جانب سے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سال نو کی تقریبات پر پابندی کا اعلان کیا گیا تھا۔
انوار الحق کاکڑ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حکومت سطح پر سال نو کے حوالے سے کسی بھی تقریب کا انعقاد نہیں کیا جائے گا جبکہ انہوں نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ بھی مظلوم و نہتے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نئے سال کو سادگی سے خوش آمدید کہیں۔
مزید پڑھیں
ٌپاکستان میں نئے سال کا بھرپور جشن کہاں کہاں منایا جا سکتا ہے
شارجہ میں نئے سال کی تقریبات اور آتش بازی پر پابندی عائد
ٹائمز اسکوائر پرسالِ نو کے استقبال کی تیاریاں، 2024 کے ہندسے پہنچا دیے گئے
یاد رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر ظالمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں 20 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ 50 ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہیں، غزہ کے تمام اسپتال صہیونی حملوں کی وجہ سے غیر فعال ہوچکے ہیں۔
Comments are closed on this story.