Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

فیکٹ چیک: ٹیکنالوجی کا دور ہے، اِن تصاویر سے دھوکا نہ کھائیے

کسی بھی چیز کو دیکھ کر فوری ردعمل کا مظاہرہ نہ کریں۔ پہلے حقائق معلوم کرنے کو ترجیح دیں۔
اپ ڈیٹ 30 دسمبر 2023 10:32am

فی زمانہ ٹیکنالوجیز کے ذریعے ایک طرف آسانیاں اور دوسری طرف مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ اب کسی بھی چیز کو کچھ کا کچھ بناکر پیش کیا جاسکتا ہے۔

دیکھنے والے محض ہیڈ لائن یا تصویر دیکھ کر منفی رائے قائم کرلیتے ہیں اور جذباتی ہوجاتے ہیں۔ بہت سوں کو سوشل میڈیا کی پوسٹس دیکھ دیکھ کر مشتعل ہونے کی عادت سی پڑچکی ہے۔

اب آئی ٹی کے اتنے ٹولز آسانی سے دستیاب ہیں کہ حقائق اور تصاویر مسخ کرکے عوام کو تیزی سے گمراہ کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین کی طرف سے بار بار کیے جانے والے انتباہ کے باوجود لوگ سوشل میڈیا پر کوئی بھی چیز دیکھ کر اسے سچ سمئجھ بیٹھتے ہیں اور حقائق جاننے کی کوشش نہیں کرتے۔

مصنوعی ذہانت کا سہارا لے کر اب اپنی مرضی کی تصاویر تیار کی جاسکتی ہیں۔ مشہور شخصیات کو بدنام کرنے کی کوششیں بھی عروج پر ہیں۔ مصنوعی ذہانت کے مختلف ٹولز کی مدد سے گمراہ گن سوشل میڈیا پوسٹ تیار کرکے معاشرے میں انتشار پھیلایا جارہا ہے۔

عوام کے لیے ماہرین کا صائب مشورہ یہ ہے کہ کسی بھی چیز کو دیکھ کر فوری ردعمل کا مظاہرہ نہ کریں۔ پہلے حقائق معلوم کرنے کو ترجیح دیں۔

سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی ہے جس میں ایک پولیس افسر کو اسلام آباد میں بلوچستان کے حقوق کے حوالے سے مارچ میں شریک معمر خاتون کا گلا دبوچتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ذرا سی عقل استعمال کرنے پر کوئی بھی سمجھ سکتا ہے کہ یہ تصویر جعلی ہے کیونکہ معاملہ اسلام آباد کا ہے اور پولیس افسر نے وفاقی پولیس کی وردی زیب تن نہیں کی ہوئی۔

اس تصویر کے وائرل ہوتے ہی پولیس پر شدید تنقید اور طرح طرح کے اہانت آمیز تبصروں کا سیلاب سا آگیا۔ بہر کیف، جانچ پڑتال سے معلوم ہوا کہ یہ تصویر مصنوعیت ذہانت کے کسی ٹول کی مدد سے تیار کی گئی تھی۔

اے آئی ٹولز کی مدد سے تیار کی جانے والی جعلی وڈیوز اور تصاویر حال ہی میں سوشل میڈیا پر بہت بڑی تعداد میں وائرل ہوئی ہیں۔ پوپ فرانسس کی ایک حالیہ تصویر بھی فائنانشل ٹائمز نے جعلی قرار دی ہے۔ اس تصویر میں پوپ پفر جیکٹ پہنے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ یہ تصویر روبوٹ کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک تصویر بھی سالِ رواں کے اوائل میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں پولیس کا ان سے ناروا سلوک دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ تصویر بھی جعلی ہے۔

social media

Fact Check

ARTICIIAL INTELLIGENCE

FAKE PICTURES