پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاروں کا منافع 300 فیصد بڑھ گیا
پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاروں کا منافع 300 فیصد بڑھ گیا۔ جولائی 2023 سے نومبر 2023 کے دوران بیرونی سرمایہ کاروں نے مجموعی طور پر 312 فیصد اضافے کے ساتھ 53 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا منافع کمایا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بدھ کو ایک رپورٹ میں بتایا کہ بیرونی سرمایہ کاروں نے گزشتہ برس اسی مدت کے دوران 12 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا منافع کمایا تھا۔ ایک سال کے فرق سے منافع میں 40 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے اتنی بلند شرح سے منافع کمانا اس لیے ممکن ہوسکا کہ گزشتہ برس ملک کو لاحق شدید مالیاتی بحران کے باعث اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بیرونی سرمایہ کاری پر بعض قواعد میں نرمی پر منی اقدامات کے تھے۔ زرِ مبادلہ کے ذخائر میں شدید کمی کے باعث بعض معاملات میں رعایتیں دی گئی تھیں۔ علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک نے زرِ مبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے پروگرام (قرضہ) بھی حاصل کیا تھا۔
اسٹیٹ بینک کے ترجمان کے مطابق اعداد و شمار کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ بلا واسطہ بیرونی سرمایہ کاری (FDI) اور بالواسطہ بیرونی سرماری (FPI) پر منافع کی شرح بالترتیب 377 فیصد اور 58 فیصد رہی۔
بیرونی سرمایہ کاروں نے رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں 49 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا منافع منتقل کیا جبکہ گزشتہ برس اسی مدت کے دوران 10 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا منافع منتقل کیا گیا تھا۔ اسی طور جولائی تا نومبر FPI پر ریٹرن 40 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ برس اسی مدت کے دوران یہ رقم 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی تھی۔
Comments are closed on this story.