فاروق عبداللہ کو مقبوضہ کشمیر کے غزہ بن جانے کا خوف ستانے لگا
مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت نہیں ہوئی تو کشمیر کا بھی وہی حشر ہوگا جو غزہ کا ہوا۔
نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے منگل کو کہا کہ بھارت اور پاکستان کو مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا اگر بات چیت کے ذریعے تنازعات کو ختم نہیں کیا تو کشمیر کا وہی حشر ہوگا جو غزہ اور فلسطین کا ہوا۔
فاروق عبداللہ کا یہ چونکا دینے والا بیان گزشتہ دنوں پونچھ میں دہشت گردانہ حملے میں بھارتی فوج کے پانچ جوانوں کی ہلاکت اور اس کے اگلے دن تین شہریوں کی شہادت کے بعد سامنے آیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم مذاکرات کے ذریعے کوئی حل تلاش نہیں کرتے ہیں تو ہمارا انجام وہی ہوگا جو غزہ اور فلسطین کا ہوا ہے جن پر اسرائیل بمباری کر رہا ہے۔
فاروق عبداللہ نے کشمیر سے متعلق سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’اٹل بہاری واجپائی نے کہا تھا کہ ہم اپنے دوستوں کو بدل سکتے ہیں لیکن اپنے پڑوسیوں کو نہیں۔ اگر ہم اپنے ہمسایوں کے ساتھ دوستانہ رویہ برقرار رکھیں گے تو دونوں ترقی کریں گے، جبکہ وزیر اعظم مودی بھی کہہ چکے ہیں کہ جنگ اب کوئی آپشن نہیں ہے اور معاملات کو بات چیت کے ذریعہ حل کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ’پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کہاں ہیں‘؟ نواز شریف پاکستان کے وزیر اعظم بننے والے ہیں اور وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ لیکن ہم بات کرنے کے لئے تیار کیوں نہیں ہیں؟
Comments are closed on this story.