Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

قائداعظم کی رہائشگاہ رہنے والے وزیر مینشن میں کیا کچھ موجود ہے

یہ گھر اب تک اسی حالت میں ہے اور یہاں قائد اعظم سے متعلق ہر چیز اپنی اصل حالت میں موجود ہے
شائع 25 دسمبر 2023 10:36am
Which items are there in Wazir Mansion, the birthplace of the Quaid e Azam? - Aaj News

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا 147 واں یومِ پیدائش آج ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے۔

قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب ہوئی، اس موقع پر پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے چاق و چوبند دستہ نے مزارقائد پرگارڈز کے فرائض سنبھالے۔ بانی پاکستان کو قوم کی جانب سے سلامی پیش کی گئی اور قومی ترانہ پڑھا گیا۔

عوام کی بڑی تعداد قائد کی جائے پیدائش وزیر مینشن پربھی موجود ہے، انہوں نے قائد کے زیر استعمال اشیاء دیکھ کر اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔

قائد اعظم کی کراچی میں رہائش گاہ میں اب بھی قرآن پاک کا نسخہ موجود ہے جس کی بابائے قوم تلاوت کیا کرتے تھے جب کہ وزیر مینشن میں اب بھی قائداعظم کے استعمال میں رہنے والے کپڑے، ٹائی، جوتے وغیرہ بھی شوکیس میں سجایا گیا ہے۔

وزیر میشن میں فرنیچر سیٹ بھی موجود ہے جو بابائے قوم کے زیر استعامل تھا جب کہ ایک اور شوکیس کے اندر قائداعظم کے مخلتف کرتے پجامے بھی رکھے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ بانی پاکستان کے زیر استعمال رہنے والا کلم، لفافے، ڈائری، ایش ٹرے، تمباکو نوشی کا پائپ، ایک آنکھ کا چشمہ اور دیگر سامان بھی وزیر میشن کی زینت بنائے گئے ہیں۔

محمد علی جناح کے قائد اعظم بننے تک اس گھر سے بہت سی یادیں جڑی ہیں، یہ گھر اب تک اسی حالت میں ہے اور یہاں قائد اعظم سے متعلق ہر چیز اپنی اصل حالت میں موجود ہے۔

وزیر مینشن کیا ہے اور اسے کب بنایا گیا؟

18ویں صدی کے وسط میں ایک تاجر نے پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں 125 گز کا گھر کرایے پر لیا، اس تاجر کا مقصد تھا کہ اس بین الاقوامی معاشی حب میں اپنے کاروبار کا بڑھا کر اپنے گھرانے کی کفالت کرسکے۔

یہ عمارت 1860 میں تعمیر کی گئی جو کہ علی وزیر نامی شخص کی ملکیت تھی جو کراچی میں بڑی پراپرٹی رکھتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ اس گھر کا نام وزیر مینشن رکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

محمد علی جناح کا بلوچ قبائلیوں سے وعدہ

’محمد علی جناح نے بھارت کو آزادی دلائی‘، بیان پر بھارت میں ہلچل

قائد اعظم کے والد جناح پونجا کا تعلق گجرات سے تھا اور کاروباری خاندان سے تعلق رکھتے، وہ جب کراچی کاروبار کی غرض سے آتے تو انہیں یہ علاقہ بہت اچھا لگتا تھا، اس علاقے میں اسٹیل کا کاروبار ہوا کرتا تھا اور یہ اس وقت کاروباری حب تھا۔ جناح پونجا نے 1870 یہ عمارت نے کرایے پر حاصل کی۔

گراؤنڈ پلس 2 کا یہ مکان لکڑی اور پتھروں کی خوبصورت تعمیر ہے، جس میں سب سے نیچے گودام تھا، پہلی منزل پر 3 کمرے جب کہ بالائی منزل پر ایک ہال تھا، جسے آپ مہمان خانہ کہ سکتے ہیں۔

25 دسمبر 1876 کو اسی وزیر مینشن نامی عمارت کے سب سے کونے والے کمرے میں قائد اعظم محمد علی جناح نے جنم لیا تھا۔

karachi

Quaid e Azam Mohammad Ali Jinnah

wazir mansion