وہ عیسائی جو کرسمس 7 جنوری کو مناتے ہیں
یوکرین نے روس کے آرتھوڈوکس چرچ کی پیروی ترک کرتے ہوئے پہلی بار کرسمس 25 دسمبر ہی کو منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ روس کی طرح یوکرین میں آرتھوڈوکس چرچ کی پیروی کرتے ہوئے ہر سال عیسٰی علیہ السلام کی ولادت کا جشن 7 جنوری کو منایا جاتا رہا ہے۔
روس کی طرف سے تھوپی جانے والی جنگ کے باعث یوکرین میں روس کے لیے شدید نفرت پھیل چکی ہے۔ ایسے میں حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب کے کرسمس 7 جنوری کے بجائے باقی دنیا کے مسیحیوں کی طرح 25 دسمبر کو منائی جائے گی۔ مقام ہے۔ یوکرینی حکومت کے فیصلے کا دنیا بھر کے مسیحیوں نے خیرمقدم کیا ہے۔
یوکرین کے مسیحیوں نے اتوار کی شب کرسمس کی خصوصی عبادت اور دعائیہ تقریبات میں شرکت کی۔ یوکرین کے عوام نے حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کرسمس کا جشن منا رہے ہیں۔
یوکرین کے صدر وولودومر زیلینسکی نے کرسمس کے پیغام میں کہا کہ یوکرین کے عوام متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر ایک دن، ایک بڑے خاندان، ایک قوم اور ایک متحد ملک کی حیثیت سے کرسمس رہے ہیں۔
جنوبی بحیرہ اسود کے ساحلی شہر اوڈیسا میں عبادت گزاروں نے دعائیں مانگیں اور شمعیں روشن کیں۔ کیتھیڈرل آف نیٹیوٹی میں عبادت اور دعائیہ تقریب کا شاندار اہتمام کیا گیا تھا۔ ایک فوجی کی ماں نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں روس کے بجائے باقی دنیا کے ساتھ مل کر کرسمس منانا چاہیے۔ اس معاملے میں روس کی پیروی کی ضرورت نہیں۔
مشرقی ایشیا میں بہت سے چرچ جولین کیلینڈر کے مطابق 7 جنوری کو کرسمس مناتے ہیں۔ مغربی دنیا کے مسیحی گریگورین کیلینڈر کے تحت کرسمس 25 دسمبر کو مناتے ہیں۔
یوکرین کے صدر زیلینسکی نے جولائی میں ایک نئے قانون پر دستخط کیے تھے جس کے تحت یوکرین کے عوام کو اختیار دیا گیا تھا کہ وہ روسی روایات ترک کرتے ہوئے 7 جنوری کے بجائے 25 دسمبر کو کرسمس منائیں۔
یوکرین میں کرسمس 7 جنوری کے بجائے 25 دسمبر کو منانے کا فیصلہ ان اقدامات میں سے ہے جن کا بنیادی مقصد روس اور سابق سوویت یونین کی باقیات اور شناخت سے نجات پانا ہے۔
یوکرین کو روسی روایات سے مکمل طور پر الگ کرنے کے لیے سڑکوں اور دیگر مقامات کے نام تبدیل کیے جارہے ہیں اور نمایاں علامات ختم کی جارہی ہیں۔
یوکرین کے آرتھوڈوکس چرچ نے 2014 میں کرائمیا کو روس میں ضم کرنے کے فیصلے اور مشرقی یوکرین میں علیٰحدگی پسندوں کے لیے روسی قیادت کی حمایت پر برہم ہوکر خود کو رسمی طور پر روسی آرتھوڈوکس چرچ سے الگ کرلیا تھا۔
یوکرین کے نئے آرتھوڈوکس چرچ کے ابھرنے سے مذہبی معاملات نے نئی شکل اختیار کی ہے۔ یوکرین کی حکومت اس کی حمایت کر رہی ہے۔
اتوار کی شام یوکرین کے دارالحکومت کئیف میں سینٹ مائیکل کی خانقاہ میں واقع چرچ کھچاکھچ بھرا ہوا تھا۔ یہ نئے خود مختار چرچ کا صدر دفتر ہے۔
Comments are closed on this story.