مسجد الحرام سے ہر روز 80 نمونے کیوں لیے جاتے ہیں؟
سعودی حکومت نے مسجد الحرام میں عبادت کرنے والوں کی سہولت اور حفاظت کے لیے غیر معمولی انتظامات کیے ہیں۔ رزانہ آب زم زم کے 50، کھانے پینے کی اشیا اور کھجوروں کے 20 اور فضا کے 10 نمونے جمع کیے جاتے ہیں۔ ان نمونوں کو جانچنے کا بنیادی مقصد آب زم زم اور خوراک کا معیار بلند رکھنا ہے۔
سعودی نیوز ایجسنی ایس پی اے نے بتایا ہے کہ روزانہ لیے جانے والے ان نمونوں کو حرمین شرمین کے نظم و نسق سے متعلق اتھارٹٰی کے تحت جانچا جاتا ہے۔ حرمین شریفین کی حدود میں اب متعلقہ کمپلیکس کی چھت بھی شامل ہے۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق فضا کے ان نمونوں کی جانچ کے لیے مسجد الحرام کی حدود میں لیب موجود ہے۔ یہ لیب مسجد الحرام کی حدود میں تمام اہلِ ایمان کی صحت کو ممکنہ خطرات سے بچانے کے لیے تمام ضروری انتطامات کرتی ہے۔
مسجد الحرام کے پریونشن اینڈ ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ حسن علی سواحری کہتے ہیں نمونوں کا ہر زاویے سے تجزیہ کیا جاتا ہے۔ مسجد الحرام کی حدود میں آب زم زم اور اشیائے خور و نوش کے معیار کی سخت نگرانی کے ساتھ ساتھ قالینوں کی باقاعدہ صفائی کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔
لیب میں جانچ کے لیے قالینوں، پانی کی تنصیبات، برقی زینوں، کیبن، پلاسٹک کی رکاوٹوں، دروازوں اور چھت پر سے بھی نمونے لیے جاتے ہیں۔
سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ رواں عمرہ سیزن کے دوران دنیا بھر سے ایک کروڑ موتمرین کی آمد متوقع ہے۔ یہ سیزن، حج کے بعد، 6 ماہ قبل شروع ہوا تھا۔ اس سال 18 لاکھ افراد نے حج کی سعادت حاصل کی تھی۔
سعودی وزارتِ حج نے مسجد الحرام میں عبادت کرنے والوں کو ہدایت کی ہے کہ فرش پر آب زم زم پھینکنے سے گریز کریں، تمام مقامات کو صاف رکھیں اور پانی پینے کے بعد ڈسپوزیبل گلاس مقررہ مقامات پر رکھے ہوئے کنٹینرز میں ڈالیں۔
لوگوں کو پینے کے پانی سے وضو نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ اس سال حج کے موقع پر آب زم زم کی بوتلیں تقسیم کرنے کے لیے روبوٹس استعمال کیے گئے تھے۔
Comments are closed on this story.