پاکستانی آئی ٹی برآمدات میں اچانک اضافہ کیسے ہوا
نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے بروقت فیصلوں کے شاندار نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے ایس آئی ایف سی اور اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر گزشتہ ماہ ایک اہم پالیسی شامل کی ہے، جس کے تحت آئی ٹی کمپنیوں کو پاکستان میں اپنے اکاؤنٹ میں برآمدی آمدنی کا 50 فیصد ڈالر میں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے اور وہ اس رقم سے بغیر کسی پابندی کے اپنے بین الاقوامی اخراجات کرسکیں گے۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں ملک کی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی برآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں آئی ٹی کمپنیاں اپنے ڈالر وطن واپس لانے لگی ہیں، جس کے نتیجے میں نومبر میں ملک کی برآمدی آمدنی میں 14 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے فری لانسرز کیلئے فارن کرنسی اکاؤنٹس پر ریٹینشن ریٹ 50 فیصد کردیا
ڈاکٹر سیف نے امید ظاہر کی کہ اس شرح سے چند ماہ میں ملک میں آئی ٹی کی برآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی برآمدات میں 10 ارب ڈالر کی آمدنی کی طرف ہمارا سفر بلند سطح کی طرف گامزن ہے۔
ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ مثبت نتائج سے مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو ترغیب ملنے کی توقع ہے ، جس سے پورے ٹیکنالوجی ایکو سسٹم کو فائدہ ہوگا۔
Comments are closed on this story.