Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

بھارتی ساحل کے نزدیک اسرائیلی بحری جہاز پر ڈرون حملہ، امریکہ کا ایران پر الزام

حملے سے لگنے والی آگی بجھا دی گئی، جہاز کے ڈھانچے کو نقصان پہنچا
اپ ڈیٹ 24 دسمبر 2023 06:54am

بھارتی ساحل کے نزدیک اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک تجارتی جہاز پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع نے الزام عاید کیا ہے کہ حملے میں جو ڈرون استعمال ہوا وہ ایران سے آیا تھا۔

کیمیکلز لے جانے والے جہاز پر لائبیریا کا پرچم لہرا رہا ہے۔ یہ حملہ بحیرہ عرب میں بھارت کی مغربی ریاست گجرات کی بندر گاہ ویراول کے جنوب مغرب میں 200 کلو میٹر کے فاصلے پر کیا گیا۔

اس واقعے کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

برٹش میری ٹائم سیکیورٹی فرم ایمبرے نے ہفتے کو بتایا کہ ڈرون حملے سے لگنے والی آگ فوری طور پر بجھادی گئی۔ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم جہاز کے ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔

یہ جہاز اسرائیل سے وابستہ ہے۔ حملے سے قبل اس جہاز کی آخری کال سعودی عرب کے لیے تھی۔ حملے کے وقت اس کی منزل بھارت ہی تھا۔

بھارتی کوسٹ گارڈ شپ آئی سی جی ایس وکرم بحیرہ عرب میں پوربندر کی بندر گاہ سے 217 ناٹیکل میل کے فاصلے پر ایک مال بردار جہاز ایم وی کیم پلوٹو کی طرف بڑھ رہا تھا۔ اسی نے اطلاع دی کہ ایک جہاز میں ممکنہ طور پر ڈرون حملے سے آگ لگی ہے۔

پینٹاگون کے مطابق کیمیکلز لے جانے والا ٹینکر بھارت کے ساحل سے 200 ناٹیکل میل دور تھا جب اس سے ایک ڈرون ٹکرا گیا۔ یہ ڈرون ایران سے لانچ کیا گیا تھا۔

پینٹاگون نے الزام عائد کیا 2021 سے اب تک ایران کا کسی مال بردار جہاز پر یہ 7واں حملہ ہے۔

اس سے قبل یمن میں حوثی جنگجو اسرائیل جانے والے کئی جہازوں کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ حوثیوں کے حملوں کے خدشے کے پیش نظر کئی شپنگ کمپنیوں نے راستہ تبدیل کردیا ہے اور بحیرہ احمر کے راستے سوئز کینال تک جانے کے بجائے وہ براعظم افریقہ کی دوسری سمت سے جہاز لے کر جا رہی ہیں جس سے ان کے اخراجات میں بھاری اضافہ ہوا ہے۔

Drone Attack

arabian sea

Gaza War

ISRAEL SHIP