غزہ جنگ کے بعد سعودی عرب میں حماس کی حمایت بڑھ گئی، امریکی سروے
اسرائیل نواز تھنک ٹینک واشنگٹن انسٹیٹیوٹ فار نیئر ایسٹ پالیسی نے حال ہی میں سعودی عرب میں رائے عامہ کا جائزہ لیا۔ 14 نومبر سے 6 دسمبر کے دوران ایک ہزار سعودی باشندوں سے فلسطینی کاز اور غزہ میں جاری لڑائی کے بارے میں رائے طلب کی گئی۔
سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد سعودی عرب میں حماس کی حمایت بڑھ گئی ہے۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے بتایا کہ رائے عامہ کے جائزے میں 40 فیصد سعودی باشندوں نے حماس کے لیے مثبت رویہ ظاہر کیا۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں اور بڑے پیمانے پر شہادتوں سے قبل سعودی عرب میں حماس کی حمایت کرنے والے صرف 10 فیصد تھے۔
اخبار مزید لکھتا ہے کہ سعودی باشندوں میں اسرائیل مخالف جذبات کے بھڑک اٹھنے سے امریکی صدر کی ان کوششوں کو شدید دھچکا لگے گا جن کا تعلق اسرائیل اور سعودی عرب کو قریب لانا اور معمول کے سفارتی تعلقات استوار کرنا ہے۔ رائے عامہ کے جائزے میں 96 سعودیوں نے کہا کہ تمام عرب ممالک کو اسرائیل سے روابط ختم کردینے چاہئیں۔
رائے عامہ کے اس جائزے میں صرف 16 فیصد سعودی باشندوں نے کہا کہ حماس کو اسرائیل کے خاتمے کی سوچ ختم کرکے دو ریاستوں کا نظریہ اپنالینا چاہیے۔ سعودی عرب بھی اس تجویز کا حامی ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کی ریاستوں کو پہلو بہ پہلو قائم ہونا چاہیے۔
Comments are closed on this story.