Aaj News

جمعہ, ستمبر 20, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

حکومتی پابندیوں سے چینی آن لائن گیمنگ انڈسٹری کے شیئرز کی قیمتیں گرگئیں

صارفین کو انعامات سے نوازنے کی حدود مقرر، بڑی آن لائن گیمنگ کمپنیوں نے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا
اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2023 10:42am
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

چین میں چند نئے حکومتی اقدامات سے آن لائن گیمنگ انڈسٹری کو شدید دھچکا لگا ہے۔ چینی حکومت نے وڈیو گیمز پر خرچ کی جانے والی رقوم کے حوالے سے چند پابندیاں عائد کی ہیں جن کے نتیجے میں آن لائن گیمنگ بزنس کرنے والی کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں گری ہیں۔

آن لائن گیمنگ کمپنیاں روزانہ لاگ اِن ہونے والے صارفین یا پھر پہلی بار لاگ اِن ہوکر کچھ خرچ کرنے والے صارفین کی حوصلہ افزائی کے لیے انہیں کچھ انعام دیتی ہیں۔ تازہ ترین حکومتی اقدامات سے آن لائن گیمنگ کے شوقین افراد کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

آن لائن گیمنگ سے وابستہ بڑے چینی اداروں نے حکومت سے کہا ہے کہ نئے قواعد و ضوابط اور پابندیوں پر نظرثانی کی جائے تاکہ بزنس خراب نہ ہو۔

آن لائن گیمنگ بزنس سے وابستہ ادارے ٹینسینٹ ہولڈنگز کے شیئرز کی قدر میں ایک مرحلے پر 16 فیصد تک کمی واقع ہوئی۔ اس کی حریف کمپنی نیٹ ایز کے شیئرز کی قیمتیں 25 فیصد سے بھی زیادہ گری ہیں۔ آن لائن گیمنگ کے دیگر اداروں کے شیئرز کی مجموعی قدر میں بھی کمی دکھائی دی ہے جس کے نتیجے میں تحفظات بڑھے ہیں۔

چینی ماہرین کے تیار کردہ وڈیو گیم اور سوشل میڈیا ایپس کو دنیا بھر میں غیر معمولی مقبولیت حاصل ہے۔ بہت سے ممالک چینی سوشل میڈیا ایپس اور پلیٹ فارمز سے مستفید تو ہوتے ہیں تاہم ان کے بڑھتے ہوئے اثرات سے پریشان بھی ہیں۔

دنیا بھر کے بڑے کاروباری ادارے اپنے برانڈز کی تشہیر اور فروخت کے لیے چینی ایپس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے مدد لینے پر مجبور ہیں۔ جدید ترین ٹیکنالوجیز سے مزین یہ ایپس چینی معیشت کے لیے غیر معمولی کردار ادا کر رہی ہیں۔ ان ایپس سے حاصل ہونے والے رقوم سے چین میں زرمبادلہ کے ذخائر قابلِ رشک حد تک مستحکم ہو پائے ہیں۔

china

restrictions

ONLINE GAMES