Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ میں 2 روز کی توسیع، وکلا اور روایتی سیاستدان مقابلے میں آگئے

روایتی سیاستدانوں کی بڑی تعداد اپنے آبائی حلقوں سے الیکشن لڑ رہی ہے، مصطفی کمال کیماڑی سے امیدوار
اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2023 11:15pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی درخواست پر کاغذات نامزدگی کے لیے 2 روز کی توسیع کردی۔ نواز شریف، عمران خان، بیرسٹر گوہر، آصف زرداری، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان، سراج الحق اور چوہدری نثار سمیت دیگر سیاستدانوں نے مختلف حلقوں سے کاغذات نامزدگی جمع کروادیے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد جنرل نشست کے بجائے اس مرتبہ خواتین کی خصوصی نشست سے امیدوار بن گئی ہیں۔

عام انتخابات 2024 کے لیے کاغذات نامزدگی کی وصولی اور جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی جمعہ کو آخری تاریخ تھی، تاہم اب الیکشن کمیشن نے اس میں 2 روز کی توسیع کردی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی اب 24 دسمبر تک جمع کرائے جاسکیں گے۔

بڑے نام

سیاسی جماعتوں کے جن مرکزی اور صوبائی قائدین نے خیبر پختونخوا میں کاغذات نامزدگی جمع کیے ہیں ان میں میاں محمد نواز شریف، مولانا فضل الرحمان، سراج الحق، آفتاب احمد خان شیرپاو، ایمل ولی خان، فیصل کریم کنڈی، پرویز خٹک، حاجی غلام بلور اور پی ٹی آئی کے کئی رہنما شامل ہیں۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 89 میانوالی سے جمع کروائے گئے ہیں۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا تھا کہ عمران خان میانوالی، لاہور اور اسلام آباد سے الیکشن لڑیں گے۔

پی ٹی آئی چئیرمین بیرسٹر گوہر نے بونیر کے حلقے این اے 10 سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔

صدر مسلم لیگ (ن) شہبازشریف نے این اے 132 قصور سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دئیے ہیں۔

سنیئر نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز کے لیے این اے 130 لاہور سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے گئے۔

این اے207 نوابشاہ پر سابق صدر آصف علی زرداری کے نامزدگی فارم جمع کروا دیے گئے۔

جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے پشین سے کاغذات نامزدگی جمع کروادیے، فضل الرحمان کے کاغذات نامزدگی صوبائی امیرمولانا عبدالواسع نے جمع کروائے، فضل الرحمان این اے 265 اور این اے 44 سے قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔

امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے لوئردیر این اے 7 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے۔

محمود اچکزئی این اے دو سو تریسٹھ کوئٹہ تھری سے انتخاب لڑیں گے۔

استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین نے لودھراں این اے 155 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

صدر آئی پی پی علیم خان نے این اے 119 لاہور اور پی پی 149 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔

سیالکوٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ محمد آصف نے ایک قومی اور دو صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کروائے، جبکہ آئی پی پی کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے ایک قومی اسمبلی کی نشست کیلئے کاغذات جمع کروائے۔

عابد شیر علی نے فیصل آباد میں این اے 102 کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

چارسدہ کے حلقہ این اے 25 پر عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان جبکہ قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاو نے این اے 24 پر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کر دیئے۔

پی ٹی آئی پارلیمنٹرین چئیرمین پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ وہ نوشہرہ کے ایک قومی اور دو صوبائی حلقوں پر انتخابات میں حصہ لیں گے اور 70 فیصد نشستوں پر اپنے امیدوار کو ٹکٹ جاری کریں گے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے وکلا رہنماؤں لطیف کھوسہ نے این اے 122 اور سلمان اکرم راجہ نے این اے 128 سے کاغذات نامزدگی وصول کئے۔

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے این اے 128 اور این اے 123، مہر اشتیاق کیلئے این اے 129 جبکہ آئی پی پی رہنما شعیب صدیقی کیلئے این اے 119 سے کاغذت نامزدگی جمع کروا دئیے گئے۔

یاسمین راشد، زرتاج گل، صنم جاوید

خواتین کی مخصوص نشست پر رہنما پی ٹی آئی یاسمین راشد جبکہ مسلم لیگ ن کی سابق رکن اسمبلی تحمینہ دولتانہ، صبح صادق اور عظمی کاردار نے بھی کاغذات جمع کروا دیے۔

زرتاج گل نے قومی اسمبلی کی مخصوص نشست کیلئے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے جبکہ صنم جاوید قومی و پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشست پر امیدوار ہوں گی۔

بی این پی کے سربراہ سردار اخترمینگل نے این اے دو 264 کوئٹہ تین سے کاغذات وصول کرلیے۔ حاجی لشکری رئیسانی نے این اے 263 کوئٹہ ٹو اور پی بی 43 سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔

سابق نگراں وزیر نوابزادہ جمال رئیسانی نے این اے 264 سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔ سینیٹر نصیب اللہ بازئی نے پی بی 38، سابق صوبائی وزیر خالد لانگو نے این اے 264 اور پی بی 44 جب کہ سینیٹر پرنس عمر اورسابق وفاقی وزیر ہمایوں عزیز کرد، سابق گورنر بلوچستان ظہور آغا نے بھی این اے 264 سے کاغذات حاصل کیے۔

کراچی

کراچی کے 7 اضلاع میں قومی اسمبلی کی 22 اور صوبائی اسمبلی کی 47 نشستوں پر کاغذات نامزدگی کی وصولی اور جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔

کیماڑی کے حلقہ این اے 242 میں ایم کیوایم پاکستان کے مصطفیٰ کمال اور حلقہ این اے 243 سے ہمایوں عثمان نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

پیپلزپارٹی کے سلیم مانڈوی والا، قادرپٹیل، خواجہ سہیل، حافظ عبدالبر، خواجہ سہیل منصور نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔

ایم کیو ایم کے امین الحق، رؤف صدیقی، ارشد وہرہ، ریحان ہاشمی نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرادیے، معروف تاجر رہنما مرزا اختیار بیگ نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرادیے جبکہ حلقہ این اے 242 کمیاڑی سے ن کے صدر شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی حاصل کیے گئے ہیں۔

ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے این اے 240 سے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادئے وہ ڈسٹرکٹ ویسٹ کے ایک اور حلقے سے بھی قومی اسمبلی کی نشست کے امیدوار ہوں گے۔

ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے فہد فضل نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے، ضلع وسطی پی ایس 12 سے فہد فضل نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

علی خورشیدی پی ایس 119، سید فیضان یاسر 120، صداقت حسین 121 سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔

ایم کیوایم کے جمال احمد اور جاوید شوکت پی ایس 130 سے امیدوار ہوں گے، سابق وزیر بلدیات محمد حسین خان نے این اے 232 ملیر اور پی ایس 91کی نششت پر کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔

سابق ایم این اے و رکن رابطہ کمیٹی محمد ابو بکر نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 233 اور صوبائی اسمبلی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 91 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

قومی اسبملی کے حلقہ این اے 48 سے سعید اعوان نے بھی جے یو آئی کے ٹکٹ پر کاغذات جمع کروائے جبکہ مولانا سمیع الحق سواتی پی ایس 116 سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول کے صاحبزادے نادر گبول نے پی ایس 107 جبکہ نبیل گبول نے

اسلام آباد کے 3 حلقوں این اے 46 ،47 اور48 کے لیے کاغذات نامزدگی کا وصولی کا عمل زورشور سےجاری ہے، این اے 46 سے 116 امیدوار، این اے 47 سے 100 جبکہ این اے 48 سے 104 افراد نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔

جماعت اسلامی کے میاں اسلم، کاشف چوہدری اورملک عبدالعزیز نے کاغذات جمع کروا دیے، ذیشان شاہ ، راجہ خرم نواز، سید ظفرعلی شاہ، شعیب شاہین سمیت 320 امیدواروں نے اب تک کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔ .

این اے 239 سے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ، سابق ایم این اے حکیم بلوچ این اے 231 ملیر سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔

اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے فیضان راوت نے پی ایس 124 اور این اے 248 سے بھی اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔

گرفتار پی ٹی آئی رہنما حافظ ذیشان رشید کے پی پی 149 لاہور اور میاں عباد فاروق کے پی پی 150 لاہور سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی سینٹرل کے حلقہ این اے 250 جبکہ سابق رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید کاغذات نے ضلع جنوبی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے239،240،241 اور پی ایس 106 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

این اے 239اور پی ایس 106 سے جماعت اسلامی کے فضل الرحمان نیازی، پی ایس 108سے عبرت سعید قریشی ، پی ایس 107سے امین بلوچ، محمود عیسی بلوچ اور حاجی بابو غلام حسین بلوچ نے بھی کاغذات جمع کروادیے۔

پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے عبدالشکور شاد حلقہ این اے 239 کے لیے آزاد امیدوار کے طور کاغذات نامزدگی جمع کرائے، عبدلشکور شاد نے پی ٹی آئی لے ٹکٹ پر لیاری سے بلاول بھٹو کو شکست دی تھی۔

سنی تحریک کے رہنما ثروت اعجاز قادری نے این اے 233 ضلع کورنگی اور پی ایس 108 ضلع جنوبی سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

پیپلزپارٹی کی شرمیلا فاروقی، ندا کہڑو، شاہینہ شیر علی، ہیر سوہو، ریحانہ لغاری، عروبہ راشد ربانی، شاہدہ رحمانی، عشرت حسن، صنم راجپر نے نامزدگی فارم جمع کرادیے۔

اقلیتی نشت کے لیے پیپلزپارٹی کے نوید بھٹی، ویر جی کولھی نے بھی کاغزات نامزدگی جمع کردیے، پی ٹی آئی کی انیسہ صدیقی اور ایم کیو ایم پاکستان کی نازیہ خان نے بھی فارم جمع کرادیے۔

ضلع اوکاڑہ کے حلقہ این اے 138 سے حویلی لکھا میں میاں منظور احمد وٹو الیکشن لڑیں گے۔

روجھان سے حلقہ این اے 189 سے سردار شمشیر خان اور سردار خضر حسین خان مزاری نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

اس کے علاوہ خیبر پختونخوا میں مولانا فضل الرحمان کے دو صاحبزادوں اسد محمود اور اسجد محمود ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر انجینئر امیرمقام نے اپنے اپنے حلقوں میں کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے۔

قومی اسمبلی کے تینوں حلقوں کے بڑے برج میدان میں آگئے

اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے تینوں حلقوں سے 100 کے قریب کاغذات نامزدگی جمع ہوگئے، تینوں حلقوں کے بڑے برج میدان میں آگئے، پی ٹی آئی کے شعیب شاہین ، مسلم لیگ ن کے طارق فضل جوہدری، شیخ انصر، میاں اسلم، مصطفی نواز کھوکھر سمیت دیگرشامل ہیں، 24 دسمبر تک کاغذات نامزدگی وصول اورجمع کرائے جاسکیں گے۔

اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے آراوزآفس میں تیسرے روزبھی رش رہا، حلقہ این اے 46 سے ن لیگ کے زیشان نقوی، جماعت اسلامی کے کاشف چوہدری سمیت 16امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

حلقہ این اے 47 سے ن لیگ کے طارق فضل چوہدری اورشیخ عنصر ، جماعت اسلامی کے میاں اسلم سمیت 19 امیدوارں میدان میں آگئے، این اے 48 سے بھی 15امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے۔

تحریک انصاف کے شعیب شاہین نے تینوں حلقوں سے فارم جمع کروائے، مصطفی نواز کھوکھر 2 حلقوں سے انتخابات لڑرہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے 2 روز کی توسیع کے بعد 24 دسمبرتک کاغذات نامزدگی وصول اورجمع کرائے جاسکیں گے۔

راولپنڈی

راولپنڈی سے قومی وصوبائی حلقوں کے لیے ایک ہزارسے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی وصول کیئے، شیخ رشید، راشد شفیق، فیاض الحسن چوہان سمیت کچھ امیدواروں نے کاغذات جمع کروا دیے۔

اس کے علاوہ نثارعلی خان، قمرالسلام راجہ، نعیم اعجاز، اجمل صابر اور راجہ راشد حفیظ سمیت کئی امیدواروں نے کاغذات نامزدگی وصول کیے۔

این اے 53 راولپنڈی سے چوہدری نثارعلی خان ، اجمل صابر سمیت 9 امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے ، این اے 55 سے ن لیگ کے ملک ابرار، پی پی پی کے نمبردارانعام ، جے یوآئی کے مفتی عمرعلی سمیت 5 امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے۔۔

راولپنڈی این اے 56 سے ن لیگ کے حنیف عباسی ، سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید اور جے یو آئی کے حافظ ضیاءالرحمن سمیت پانچ امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

راولپنڈی این اے 57 سے ن لیگ کے دانیال چوہدری ، شیخ رشید ، چوہدری عدنان ، جے یوآئی کے عبدالواجد حسین سمییت 14 امیدوارنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

کندھ کوٹ میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی امیدوار مدمقابل

کندھ کوٹ میں کاغذات نامزدگی فارم جمع کرانے کا سلسلہ تیز ہوگیا، پیپلزپارٹی امیدوار اور جمعیت علماء اسلام (جے یوآئی) امیدوار مد مقابل ہوں گے۔

کندھ کوٹ میں بھی الیکشن کی گہما گہمی تیز ہوتی جارہی ہے، قومی سمبلی کے این اے 191 حلقے میں پیپلزپارٹی سے نامزد امیدوار سردار احسان الرحمان مزاری اور جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نصر اللہ عزیز چنہ نے کاغذات جمع کرادیے۔

ضلع حیدرآباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 218 پر تحریک لبیک پاکستان کے عمر چشتی، جمعیت علماء اسلام (ف) کے تاج محمد ناہیوں، ایم کیوایم پاکستان کے دلاور قریشی اور جماعت اسلامی کے قاری محمد مہیسر نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔

حلقہ این اے 219 سے ایم کیوایم کے سابق ایم این اے صابر حسین قائم خانی، ایم کیوایم کے ہی عبدالعلیم خانزادہ، تحریک لبیک پاکستان کے محمد حنیف حنفی، جماعت اسلامی سے ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی اور پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کرا دیے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 220 سے ایم کیوایم پاکستان کے صلاح الدین شیخ، پیپلزپارٹی کے میر حیدر تالپور، جے یو آئی کے خالد حسین دھامراہ ، پیپلزپارٹی کے وسیم راجپوت ، ڈپٹی میئر حیدرآباد صغیر قریشی، سابق سینیٹر عاجز دھامراہ ، پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری نظام الدین آرائیں، ملی مسلم لیگ کے شہباز عبدالجبار ، جے یو آئی (ف) قاری کامران ،جماعت اسلامی کے حافظ طاہر مجید، عدنان دانش و دیگر نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

اسی طرح صوبائی اسمبلی کی مختلف نشستوں کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے والوں میں ایم کیوایم کے راشد خلجی، ناصر قریشی، علی رضا ایڈووکیٹ، کامران قریشی، زمان قریشی، پیپلزپارٹی کے سابق ایم پی اے عبدالجبار خان اور دیگر شامل ہیں۔

ق لیگ کے ڈاکٹر شکیل احمد روشن نے این اے 263 کوئٹہ، ق لیگ کے عثمان شاہ نے صوبائی حلقے پی بی 45 سے کاغذات جمع کروائے۔

دوسری جانب تنگوانی پی ایس 6 حلقے کے پیپلزپارٹی امیدوار سردار محبوب علی خان بجارانی نے کاغذات جمع کرادیے۔

اس موقع پر سابقہ صوبائی وزیر میر شبیر علی خان بجارانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ این اے 192 حلقے میں پی پی سے نامزد امیدوار بطور کاغذات جمع کرانے جارہا ہوں، میرے مد مقابل جتوئی خاندان کے ڈاکٹر ابراہیم جتوئی ہے، جس کا جے یوآئی سے اتحاد ہوا ہے جو غیر فطری ہے، میرا پینل مضبوط ہے مقابلا بھی ہوگا جیت کر بھی دکھاؤں گا۔

سیاسی ہلچل میں این اے 191 اور این اے 192 پر پیپلز پارٹی اور جے یوئی آئی کے امیدواران کے درمیان مقابلا ہوتے دکھائی دے رہا ہے مگر فیصلہ عوام کو ہی کرنا ہے۔

اسلام آباد

nomination papers

Election Commission of Pakistan (ECP)

Election 2024