بانی پی ٹی آئی کا انتخابات میں حصہ لینے کا راستہ بند، توشہ خانہ فیصلہ معطل کرنے کی درخواست مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ فیصلہ معطل کرنے کی سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی، جس کے بعد عمران خان کا انتخابات میں حصہ لینے کا راستہ بند ہوگیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کا فیصلہ معطل کرنے درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق توشہ خانہ فیصلہ معطل کرنے کی سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمور جہانگیری نے فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ قانون میں سزا معطلی کے آرڈر میں نظر ثانی یا ترمیم کی گنجائش نہیں، سپریم کورٹ کہہ چکی ہے سزا معطل ہوسکتی ہے فیصلہ نہیں، سپریم کورٹ واضح کر چکی ہے کہ سزا معطلی سے فیصلہ معطل نہیں ہوتا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے سزا معطلی کی درخواست میں فیصلہ معطل کرنے کی استدعا نہیں کی تھی۔
واضح رہے کہ سیشن کورٹ نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی تھی۔ تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں بانی پی ٹی آئی کی قید اور جرمانے کی سزا معطل کردی گئی تھی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بینچ نے فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے عمران خان کی تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا معطل کی جاتی ہے۔
سزا معطلی کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے قائم علی شاہ کیس کا حوالہ بھی شامل کیا گیا اور کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کی کمپلینٹ پر سزا کا فیصلہ سنایا، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ضروری نہیں ہر کیس میں سزا معطل ہو، سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ضمانت دینا یا انکار کرنا ہائی کورٹ کی صوابدید ہے۔
Comments are closed on this story.