Aaj News

ہفتہ, اکتوبر 05, 2024  
01 Rabi Al-Akhar 1446  

چینگڈو: ’پانڈوں کا آبائی شہر‘ یا زمین پر جنت

شہر کے اندر پارکس تو آپ نے بہت دیکھے ہوں گے لیکن 'پارک کے اندر شہر' دیکھنا ہے تو چین کے اس شہر کی سیر لازم ہے
اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2023 05:58pm
تصویر بشکریہ: فرزانہ علی
تصویر بشکریہ: فرزانہ علی

آج ہماری منزل چین کے وسطی سیچوان میں واقع ایک خوبصورت شہرچینگڈو ہے۔ بتایا گیا کہ چینگڈو کے آس پاس کے میدان کو ”جنت کا ملک“ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اس شہر کی ایک اور پہچان پانڈا بھی ہے جسکی وجہ سے چینگڈو کو ”پانڈوں کا آبائی شہر“ بھی کہا جاتا ہے۔کسی بھی شہر کو دیکھنے کے لیے اگرچہ یہ دو وجوہات کافی تھیں لیکن وہاں جا کر پتہ چلا کہ کہانی صرف زمین پر جنت کا نظارہ یا پانڈا تک محدود نہیں بلکہ چینگڈو اب چین میں سب سے اہم اقتصادی، مالیاتی، تجارتی، ثقافتی، نقل و حمل، تحقیق اور مواصلاتی مراکز میں سے ایک ہے۔

اس کی معیشت متنوع ہے جس کی خصوصیات مشینری، آٹوموبائل، ادویات، خوراک، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعتیں ہیں۔ چینگڈو ایک اہم مالیاتی مرکز ہے ۔چینگڈو بیجنگ اور شنگھائی کے بعد دو بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے ساتھ تیسرا چینی شہر ہے۔

کئی مقامات کے وزٹ کے بعد لگا کہ ان کی موجودہ شہری منصوبہ بندی کا مرکز شہر کے اندر پارکس بنانے کے بجائے شہر کو ’پارک کے اندر ایک شہر‘ بنانا ہے۔اور یہی وجہ اس شہر سے دل لگانے کے لئے کافی تھی۔آپ دنیا میں کئی ملکوں اور وہاں کے اہم شہروں کا سفر کرتے ہیں لیکن کچھ مناظر آپ کی آنکھوں میں رک سے جاتے ہیں چینگڈو انہی میں سے ایک ہے۔

”پانڈوں کا آبائی شہر“

گروپ میں موجود سب ساتھی جائنٹ پانڈا کی افزائش کے چینگڈو ریسرچ بیس کو دیکھنے کو بے تاب تھے اور ظاہر ہے وجہ ایک تھی یعنی کہ ’پانڈا‘ کولائیو دیکھنا ۔

شہر کے مرکز (تیانفو اسکوائر) سے 10 کلومیٹر دور چینگڈو سٹی میں پہنچتے ہی سب سے خوبصورت احساس جس نے مجھے سب سے پہلا گھیرا وہ وہاں کا آنکھوں کو ٹھنڈنک پہنچاتا سرسبز ماحول تھا ۔آنکھیں بند کر کے گہری سانس لینے کے بعد جب آپ آنکھیں کھولتے ہیں تو آپ خود کو ایک اور ہی دنیا میں پاتے ہیں۔

گائیڈ کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق پانڈا بیس 3.07 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے۔ یہ ایک خوبصورت باغ اور جانوروں کی پناہ گاہ کے طور پرطور پر جانا جاتا ہے ۔گزشتہ تین دہائیوں کے دوران پانڈا ریسرچ سنٹر نے اپنی جدید تحقیق کی بدولت، خوراک ، تولید اور بچے کی پرورش، بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول، اور دیو پانڈا کی آبادی کے جینیاتی انتظام میں اہم تکنیکی مسائل کو یکے بعد دیگرے حل کیا ہے۔

بتایا گیا کہ اندرون یا بیرون ملک کوئی دوسرا ادارہ پانڈا بیس کی سائنسی تحقیق، تکنیکی کامیابیوں، اور دیوہیکل پانڈا ایکس سیٹو کنزرویشن کے اطلاق اور فروغ میں پانڈا بیس کی صلاحیتوں کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔

پانڈا بیس نے 2014 میں نیشنل ایڈوانسڈ کلیکٹو آف ٹیکنیکل ٹیلنٹ کا اعزازبھی حاصل کیا۔چینگڈو پانڈا بیس کی بنیاد 1987 میں چینگڈو میونسپل پیپلز گورنمنٹ نے رکھی تھی۔ اس کی شروعات 6 دیوہیکل پانڈوں سے ہوئی جنہیں جنگل سے بچایا گیا تھا۔ 2008 تک، اس میں 124 پانڈا پیدا ہوئے۔ اس پناہ گاہ کی وجہ سے چینگڈو کو اکثر ”پانڈوں کا آبائی شہر“ بھی کہا جاتا ہے۔

آج نہ صرف یہ مختلف عمروں کے تقریباً 237 دیو ہیکل پانڈوں کا گھر ہے بلکہ دنیا میں اسیر پانڈا کی سب سے بڑی آبادی ہے۔ چینگڈو ریسرچ بیس کے اندر، آپ کو تقریباً 18 مختلف انکلوژرزملتے ہیں جہاں دو سال یا اس سے زیادہ عمر کے دیوہیکل پانڈوں کی رہائش ہے۔

پانڈا عام طور پر بانس کھاتے ہیں خزاں کے موسم میں بانس کے پتے جبکہ سردیوں میں بانس کی کھال کھاتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 100 سال قبل دنیا میں پانڈا کی تعداد 2459 تھی لیکن پھر بمبو کرائسز (بانس ) کی وجہ سے انکی تعداد1114 تک پہنچ گئی تاہم اب دنیا میں 1864 پانڈا ہیں۔

ان میں زیادہ تر چین کے صوبہ سیچوان میں ہیں جنکی تعداد 251 بتائی جاتی ہے تاہم چینگڈو ریسرچ بیس میں یہ تعداد 150 کے قریب ہے جنکو دیکھنے کے لئے مقامی اور غیر ملکی لگ بھگ 10 ہزار سے زائد سیاح روزانہ یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

china

Panda

Chengdu

City of Pandas