پاکستانی شہریوں کیلئے ترکیہ ای ویزا کا اعلان، 15 منٹ میں حصول ممکن
اگر آپ کسی خوبصورت ملک میں چھٹیاں گزارنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ترکیہ اس کیلئے بہترین ہے، مزے کی بات یہ ہے کہ آپ کو ویزے کیلئے کوئی خواری بھی اٹھانی نہیں پڑے گی، کیونکہ ترکیہ نے پاکستانیوں کیلئے ’ای ویزا‘ (eVisa) جاری کرنے کا علان کردیا ہے۔
ای ویزا سسٹم نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ترکیہ کے سفر کو مزید قابل رسائی اور آسان بنا دیا ہے۔
ذیل میں بیان کردہ مرحلہ وار ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، آپ بغیر کسی مسائل کے اپنا ترکیہ کا ای ویزا آن لائن حاصل کرسکتے ہیں
”ترکیہ ای ویزا“ ایک الیکٹرانک سفری اجازت نامہ ہے جو ان پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے شہریوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو سیاحت یا کاروباری مقاصد کے لیے ترکیہ کا سفر کرنا چاہتے ہیں۔
اس نئے ای ویزا سسٹم کے ساتھ، درخواست دہندگان قیمتی وقت اور محنت کی بچت کرتے ہوئے آسانی سے درخواست کے پورے عمل کو آن لائن مکمل کر سکتے ہیں۔ ای ویزا سفارت خانوں یا قونصل خانوں میں ویزا کے روایتی عمل کا ایک بہترین متبادل ہے۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے بچوں اور نابالغوں کو بھی ترکیہ جانے کے لیے ایک درست ویزا حاصل کرنا ہوگا۔ ترکیہ کی ویب سائٹ یا ایپ پر آن لائن درخواست کے عمل کے دوران پوری فیملی آسانی سے ایک ساتھ درخواست دے سکتی ہے۔
تاہم، اگر آپ ترکیہ میں طویل مدت، کام یا تعلیم کے حصول کے لیے قیام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو اسلام آباد میں سرکاری ترک سفارت خانے کے ذریعے رہائشی اجازت نامہ یا متعلقہ ویزا کے لیے درخواست دینا ضروری ہے۔
پاکستانیوں کے لیے اہلیت کا معیار
پاکستانی شہریوں کو ترکیہ کے ای ویزا کا اہل ہونے کے لیے درج ذیل معیارات کو پورا کرنا ضروری ہے۔
- ترکیہ میں آمد کی مطلوبہ تاریخ سے کم از کم 6 ماہ کی میعاد والا سرکاری پاسپورٹ اور کم از کم ایک خالی صفحہ رکھیں۔
- قیام کا منصوبہ ترکیہ میں 30 دن سے کم ہو۔
- ترکیہ جانے کا ارادہ خصوصی طور پر سیاحت یا کاروباری مقاصد کے لیے ہو۔
اپنی اہلیت کی تصدیق کرنے کے بعد، آپ فوری طور پر آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔
ترکیہ ای ویزا آپ کو ترکیہ میں داخلے کے کسی بھی نامزد مقام سے داخلے اور باہر نکلنے کی اجازت دیتا ہے۔
کیا بطور پاکستانی شہری ترکیہ کے ذریعے ٹرانزٹ کیلئے ای ویزا درکار ہوگا؟
اگر آپ ترکیہ میں داخل ہوئے بغیر ہوائی اڈے کے ٹرانزٹ لاؤنج میں رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ کو ویزے کی ضرورت نہیں ہے۔
تاہم، کروز کے مسافر جو چھٹیوں پر ساحلی شہروں یا قریبی صوبوں کی سیر کرنا چاہتے ہیں انہیں ترکیہ کا آن لائن ویزا حاصل کرنے سے مستثنیٰ ہے جب تک کہ ان کا قیام 72 گھنٹے سے زیادہ نہ ہو۔
ترکیہ کے ای ویزا کے لیے 15 منٹ میں درخواست دیں
اس حوالے سے ترکیہ کی ویب سائٹ یا آسان iVisa ایپ کے ذریعے پریشانی سے پاک ای ویزا درخواست دی جاسکتی ہے۔
درخواست دینے کے لیے ان تین آسان اقدامات پر عمل کریں۔
- پہلا مرحلہ: اپنی ضروری تفصیلات فراہم کریں، بشمول آپ کا نام، پاسپورٹ نمبر، اور سفر کی تاریخیں۔ پھر، پروسیسنگ کا وقت منتخب کریں جو آپ کی ضروریات کے مطابق ہو۔
- دوسرا مرحلہ: فراہم کردہ تمام معلومات کا جائزہ لیں، اس کی درستگی کو یقینی بنائیں، اور درست کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے ترکیہ ای ویزا فیس ادا کریں۔
- تیسرا مرحلہ: ضروری معاون دستاویزات اپ لوڈ کریں، کوئی بھی اضافی مطلوبہ معلومات مکمل کریں، اور اپنی درخواست جمع کروائیں۔
آپ کا منظور شدہ ای ویزا آپ کے پاسپورٹ سے الیکٹرانک طور پر منسلک ہے اور امیگریشن چیک کے دوران آپ کے پاسپورٹ کا فوری اسکین آپ کے ویزا کی حیثیت کی تصدیق کرے گا۔
تاہم، تجویز کی جاتی ہے کہ کسی غیر متوقع تکنیکی مسائل کو دور کرنے کے لیے ڈاؤن لوڈ کی گئی کاپی اپنے موبائل ڈیوائس پر بیک اپ کے طور پر رکھیں۔
اگر آپ کسی پارٹنر یا بچوں کے ساتھ سفر کر رہے ہیں، اور آپ نے اپنی ویزا درخواست میں یہ معلومات شامل کی ہیں، تو اسے سسٹم میں نوٹ کیا جائے گا، جس سے آپ آسانی کے ساتھ امیگریشن سے گزر سکتے ہیں۔
پاکستانی شہریوں کے لیے ترکیہ کی ای ویزا درخواست کے لیے درکار دستاویزات
پاکستان سے عام پاسپورٹ رکھنے والوں کو ترکیہ کے ویزا کی درخواست کے درج ذیل تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔
- آپ کو اپنے پاکستانی پاسپورٹ کی اسکین شدہ کاپی جمع کروانی ہوگی، اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ یہ ترکیہ میں آپ کی متوقع آمد کی تاریخ سے کم از کم چھ ماہ آگے تک ایکسپائر نہ ہو۔ اس کے علاوہ، آپ کے پاسپورٹ میں کم از کم ایک خالی صفحہ ہونا چاہیے۔
- ذاتی معلومات: اپنا پورا نام، تاریخ پیدائش، اور پاسپورٹ کی معلومات
سمیت ضروری تفصیلات فراہم کرکے درخواست فارم کو مکمل کریں۔ درستگی کو
یقینی بنانے اور غلطیوں سے بچنے کے لیے اپنی معلومات کا بغور جائزہ لیں۔ - ادائیگی کا طریقہ: ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈ، یا پے پال کا استعمال کرتے ہوئے iVisa سروس فیس اور سرکاری داخلہ ویزا فیس ادا کریں۔ یقینی بنائیں کہ آپ جو کارڈ استعمال کرتے ہیں وہ درست ہے اور آن لائن لین دین کے لیے قبول ہے۔
- رابطے کی تفصیلات: ایک درست ای میل ایڈریس فراہم کریں جہاں آپ کو اپنی درخواست کی حیثیت کے بارے میں اپ ڈیٹس موصول ہوں گی۔ پورے عمل کے دوران باخبر رہنے کے لیے ایک فعال ای میل اکاؤنٹ کا ہونا ضروری ہے۔
- بیک اپ دستاویزات ساتھ لے جائیں، جیسے ایک اضافی آئی ڈی یا ڈرائیور
لائسنس، واپسی کے فلائٹ ٹکٹس، اور رہائش کا ثبوت، کیونکہ امیگریشن
افسران آمد پر ان کو دیکھنے کی درخواست کرسکتے ہیں، چاہے آپ کے پاس پہلے سے منظور شدہ ترکیہ ای ویزا ہو۔ - فزیکل کاپی رکھنا لازمی نہیں ہے، لیکن اگر ترکیہ میں امیگریشن حکام کی طرف سے درخواست کی جائے تو منظور شدہ ویزا کی تصدیق کا پرنٹ شدہ بیک اپ رکھنا ہمیشہ اچھا ہے۔
ای ویزا درخواست کا اسٹیٹس کیسے چیک کریں
اپنی ترکیہ eVisa درخواست کے اسٹیٹس سے باخبر رہنے کے لیے ، آپ کے پاس کچھ آپشنز ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ آپ کا ای میل ایڈریس، پاسپورٹ نمبر، اور درخواست دینے کے بعد فراہم کیا گیا حوالہ نمبر (ریفرنس نمبر) آسانی سے دستیاب ہو۔
آپ کی درخواست کی حیثیت کو چیک کرنے کے دو طریقے ہیں۔
ترک حکومت کی ویب سائٹ: ترک حکام کی سرکاری ویب سائٹ پر جائیں اور اپنی درخواست کی موجودہ صورتحال تک رسائی کے لیے مطلوبہ تفصیلات درج کریں۔
یہ پلیٹ فارم اس بات کی نشاندہی کرے گا کہ آیا آپ کی درخواست پر کارروائی کی جا رہی ہے، قبول کی جا رہی ہے یا مسترد کر دی گئی ہے۔ اگر آپ کی درخواست پر ابھی بھی کارروائی ہو رہی ہے، تو آپ اپ ڈیٹس کے لیے بعد میں ویب سائٹ پر دوبارہ جا سکتے ہیں۔
ای ویزا پلیٹ فارم سے ای میل اپ ڈیٹس: اگر آپ نے اپنی eVisa درخواست اس پلیٹ فارم کے ذریعے جمع کرائی ہے، تو آپ کو ای میل کے ذریعے بروقت اپ ڈیٹس موصول ہوں گے۔
مزید برآں، آپ ویب سائٹ یا ایپ کے ذریعے اپنے آن لائن iVisa اکاؤنٹ میں لاگ ان کر سکتے ہیں، جو آپ کے لیے درخواست کی ابتدائی کارروائی کے دوران آپ کی درخواست کی حیثیت کو چیک کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔
براہ کرم اپنا SPAM فولڈر بھی چیک کریں، کیونکہ کبھی کبھار ای میلز وہاں فلٹر کی جا سکتی ہیں۔
کیا اسلام آباد میں واقع ترک سفارت خانے میں ویزے کی درخواست دی جاسکتی ہے؟
اگر آپ کو رہائشی اجازت نامہ یا طویل مدتی ورک ویزا درکار ہے، تو آپ کو پاکستان میں ترکیہ کے سفارت خانے میں براہ راست درخواست دینا ہوگی۔
پاکستانی شہریوں کے لیے ترکیہ ای ویزا فیس اور پروسیسنگ کے اوقات
پاکستان سے ترکیہ کے ای ویزا کے لیے درخواست دینے کے لیے قیمتوں کا تعین منتخب شدہ پروسیسنگ وقت کی بنیاد پر مختلف ہوتا ہے۔
پاکستانی شہریوں پر61.50 امریکی ڈالر کی آفیشل فیس عائد ہوتی ہے۔ سرکاری ویزا فیس اور iVisa پروسیسنگ فیس دونوں آئی ویزا پلیٹ فارم پر ایک ساتھ محفوظ طریقے سے ادا کی جا سکتی ہیں۔
عام طور پر، آپ کو اپنا ای ویزا چند دنوں میں مل جائے گا۔
اضافی ذہنی سکون کے لیے، سپر رش سروس کا انتخاب کیا جاسکتا ہے تاکہ آپ کی درخواست پر تیزی سے عمل ہو اور گھنٹوں میں ویزا حاصل کرسکیں۔
پاکستانی شہریوں کے لیے ترکیہ کے ای ویزا کی میعاد
ترکیہ کا ای ویزا مخصوص شرائط کے ساتھ مشروط ہے جن سے پاکستان کے سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے آگاہ ہونا ضروری ہے۔
ترکیہ کا سیاحتی ویزا جاری ہونے کی تاریخ سے 180 دنوں کے اندر استعمال کرنا ضروری ہے۔
آپ کے ای ویزا کی میعاد کے دوران، آپ ملک میں ٹوٹل 90 دن تک گزار سکتے ہیں۔
ترکیہ کے لیے پاکستانی شہریوں کو جاری کیا گیا ای ویزا ایک سے زیادہ بار داخلے کا ویزا ہے۔
بدقسمتی سے، اس وقت پاکستانی شہریوں کے لیے ایک سے زیادہ بار داخلے کے ویزے دستیاب نہیں ہیں۔
براہ کرم ذہن میں رکھیں کہ آپ کے ویزے کی مخصوص مدت کا تعین بالآخر ترک حکام کی صوابدید پر ہوتا ہے۔
کیا پاکستانی شہریوں کے لیے ترکیہ کا ای ویزا بڑھایا جا سکتا ہے؟
بدقسمتی سے، ترکیہ کے ای ویزا کی توسیع ممکن نہیں ہے ۔ eVisa کی میعاد ختم ہونے کے بعد، آپ کو ملک چھوڑنا ہوگا۔ اگر آپ ترکیہ کا دوبارہ دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو آپ کو پاکستان سے نئے ای ویزا کے لیے درخواست دینی ہوگی۔
ان لوگوں کے لیے جو ای ویزا کی منظور شدہ مدت سے زیادہ ترکیہ میں رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں، یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ متبادل داخلہ ویزا جیسے کہ رہائشی اجازت نامہ یا اسٹڈی ویزا تلاش کریں۔
ترکیہ کے ای ویزا سے زیادہ قیام کے نتائج
یہ ضروری ہے کہ آپ ترکیہ ای ویزا پر قیام کی اجازت دی گئی مدت کی سختی سے پابندی کریں۔ آپ کے ویزے کی معیاد سے زیادہ قیام کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔
مدت کی تعمیل کرنے میں ناکامی بڑے جرمانے، اور ملک بدری کا باعث بن سکتی ہے، یہ نتائج آپ کے سفری منصوبوں میں خلل ڈال سکتے ہیں اور قانونی اور مالی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، زیادہ قیام کے نتیجے میں دوبارہ داخلے پر پابندی لگ سکتی ہے، جو ایک مخصوص مدت کے لیے آپ کی ترکیہ جانے کی صلاحیت کو محدود کر دیتی ہے۔
مزید برآں، امیگریشن ریکارڈز اکثر دوسرے ممالک کے ساتھ شیئر کیے جاتے ہیں اور مستقبل میں ویزا کی درخواست کے عمل کے دوران ان پر غور کیا جاتا ہے، جو ممکنہ طور پر مستقبل کے سفری منصوبوں کے لیے مشکلات کا باعث بنتا ہے ۔
ترکیہ ای ویزا کی درخواست مسترد ہو جائے تو کیا کریں؟
اگر آپ کی ترکیہ ای ویزا کی درخواست پاکستان میں مسترد کر دی جاتی ہے، تو اس کے لیے کچھ اقدامات پر عمل کرنا ضروری ہے۔ انکار کی مخصوص وجوہات کو احتیاط سے سمجھ کر شروع کریں۔ یہ معلومات آپ کو مناسب ترین طریقہ کار کا تعین کرنے میں مدد کرے گی۔
eVisa کے لیے دوبارہ درخواست دینے سے پہلے اس مسئلے کو حل کرنا ضروری ہے جس کی وجہ سے ویزا مسترد کر دیا گیا تھا۔
اپنی نئی درخواست میں ترک حکام کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو اچھی طرح سے دور کرنا یقینی بنائیں۔
iVisa ماہرین کی ٹیم مدد فراہم کرنے اور ویزا درخواست کے عمل سے متعلق آپ کے کسی بھی سوال کا جواب دینے کے لیے بھی دستیاب ہے۔
ای ویزا کی درخواست دیتے وقت کن عام غلطیوں سے بچنا ہے؟
پاکستان سے ترکیہ کے ای ویزا کی درخواست دیتے وقت ہموار عمل کو یقینی بنانے کے لیے عام غلطیوں سے بچنا ضروری ہے۔
یہاں کچھ اہم غلطیاں ہیں جن پر دھیان رکھنا ہے۔
- نامکمل یا غلط معلومات فراہم کرنا: درخواست کے عمل کے دوران مکمل اور
درست معلومات فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ - ایکسپائر پاسپورٹ کا استعمال: اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کا پاسپورٹ آپ کی ترکیہ آمد کی مقررہ تاریخ سے کم از کم چھ ماہ تک کارآمد رہے۔ ایکسپائر پاسپورٹ کے استعمال کے نتیجے میں آپ کی ای ویزا درخواست مسترد ہو جائے گی۔
- درخواست دینے کے لیے آخری لمحات تک انتظار: ای ویزا کے لیے اپنی منصوبہ بند سفر کی تاریخ سے پہلے ہی درخواست دیں۔ آخری منٹ تک انتظار کرنے سے آپ کو درخواست کے عمل کے دوران پیدا ہونے والی کسی بھی پریشانی یا پیچیدگی کو حل کرنے کے لیے ناکافی وقت مل سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.