فضل الرحمان کے مقابلے پر کنڈی، صادق سنجرانی بھی الیکشن لڑیں گے
عام انتخابات 2024 کے لیے الیکشن پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع ہوچکا ہے جس کے تحت کاغذات نامزدگی وصول کرنے اور جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔
اسلام آباد کی تین نشستوں پر مجموعی طور پر 345 نامزدگی فارم جاری ہو چکے ہیں، راولپنڈی کے سات حلقوں کے لیے 415 سے زائد فارمز کا اجراء کیا گیا ہے۔
الیکشن میں اترنے والے اہم امیداروں میں سے نواز شریف اور عمران خان کے بارے میں پہلے ہی تفصیل آچکی ہے کہ وہ ایک سے زائد حلقوں سے الیکشن لڑیں گے۔ عمران خان میانوالی، لاہور اور اسلام آباد سے الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں جب کہ نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کا کہنا ہے کہ نواز شریف این اے 15 مانسہرہ سے الیکشن لڑیں گے تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق وہ لاہور کے ایک حلقے سے بھی امیدوار ہوں گے۔
اسی طرح شہباز شریف اور مریم نواز کے لیے کراچی کے دو حلقوں سے بدھ کے روز کاغذات نامزدگی حاصل کیے گئے تاہم وہ لاہور سے بھی امیدوار ہوں گے۔
جمعرات کو جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی نے این اے 44 ڈیرہ اسماعیل ون سے کاغذات نامزدگی حاصل کئے۔
اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمان بلوچستان میں پشین سے قومی اسمبلی کے حلقے سے بھی الیکشن لڑیں گے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی عام انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کردیا دیا ہے۔ انہوں نے کوئٹہ سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 260 سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ وہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ 32 سے بھی امیدوار ہوں گے۔
سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار عام انتخابات میں آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔انہوں نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 54 ٹیکسلا سے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے عباس آفریدی اور جے یو آئی (ف) کے گوہر خان سیف اللہ نے این اے 35 کے لیے کاغذات حاصل کیے۔
آئی پی پی کے مراد راس نے پی پی 166 سے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے، سعدیہ سہیل اور سمیرا بخاری نے مخصوص نشست کیلئے کاغذات جمع کروا دیے۔
دیر بالا کی خاتون رہنما حمیدہ شاہد نے بھی پی کے 11 کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔ حمیدہ شاہد دیربالا کی پہلی خاتون ہیں جو دوسری مرتبہ جنرل الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں،ی حمیدہ شاہد 2018 میں پی ٹی ائی کی امیدوار تھیں۔
حمیدہ شاہ نے کہا کہ پارٹی قائدین نے اعتماد کیا اور ٹکٹ دیا تو بھر پور کوشش کروں گی۔
صوبائی اسمبلی کی جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کی دینا ناز نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔ پی ٹی آئی کی شبینہ گل نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔
شیخ رشید نے میڈیا نمائندگان سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ میں حلقہ 56 اور57 دونوں سے الیکشن لڑوں گا۔
اس موقعے پر پرویزالٰہی نے بھی شیخ رشید کی حمایت کا اعلان کردیا، جس پر شیخ رشید نے کہا کہ میں پرویزالٰہی کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میرا ساتھ دیا، میں نے کسی کے خلاف پریس کانفرنس نہیں کی، خوشی ہے کہ پی ٹی آئی میرے ساتھ 56 اور 57 میں کھڑی ہے۔
پرویز الہیٰ نے کہا کہ تین حلقوں سے ایم این اے اور تین سے ایم پی اے کا الیکشن لڑرہا ہوں۔
ایم کیوایم پاکستان کے عبدالحسیب نے پی ایس 113 اور پی ایس 124 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے، عبدالحسیب نے ڈسٹرکٹ کیماڑی میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
عبدالحسیب کا کہنا تھا کہ ان علاوہ اور بھی امیدوار ہیں۔
اب تک 219 ریزرو سیٹوں پر خواتین کے کاغذات جاری کیے گئے ہیں، اقلیتی سیٹوں کے لیے 93 کاغذات نامزدگی جاری کیے گئے۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) 20 دسمبر سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں.گزشتہ روز متعدد سیاسی رہنماؤں نے کاغذات نامزدگی وصول کیے اور جمع کرائے۔
امیدوار 22 دسمبر تک کاغذات نامزدگی جمع کروا سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کی ابتدائی فہرست 23 دسمبر کو جاری ہوگی، کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی 24 سے 30 دسمبر تک ہوگی، جبکہ 13 جنوری کو امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کیے جائیں گے۔
عام انتخابات کے لیے پولنگ 8 فروری کو ہوگی۔
Comments are closed on this story.