اقتصادی رابطہ کمیٹی کا گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من برقرار رکھنے کا فیصلہ
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے مالی سال 24-2023 کے لیے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔
نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ای سی سی نے سرکاری پاور پلانٹس کو 262 ارب روپے ادائیگی سمیت پاور پلانٹس کو آئی پی پیز کی طرز پر تکنیکی گرانٹ کے طور پر رقم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کے الیکٹرک کے بقایاجات کی مد میں 57 ارب کی ایڈوانس سبسڈی کی بھی منظوری دے دی گئی اس کے علاوہ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ایکسپورٹ فنانس سکیم فیز آوٹ کرنے کی منظوری دی گئی، ایگزم بینک کے لیے 3 ارب 87 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔
نیکا ادارے کو سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن سے وزارت توانائی کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس مقصد کے لیے 15 کروڑ 24 لاکھ روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ بھی منظور کردیے گئے۔
ای سی سی اجلاس میں مالی سال 2023,24 کے لیے گندم کی امدادی قیمت کی منظوری دے دی گئی جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں تمباکو کی فصل کی کم ازکم قیمت کے تعین کی بھی منظوری دے دی گئی۔
مزید پڑھیں
سندھ کابینہ کا گندم کی سپورٹ پرائس 4 ہزار روپے فی من برقرار رکھنے کا فیصلہ
سندھ میں اوپن مارکیٹ سے گندم خریدنے پر دفعہ 144 نافذ
یوریا کی قلت دور کرنے کے لیے پہلا امپورٹڈ یوریا کا جہاز کراچی پہنچ گیا
ای سی سی نے پاکستان سٹیل ملز کے واجبات میں اضافے پر اظہار برہمی کیا گیا اور وزارت صنعت و پیداوار کو پاکستان اسٹیل ملز بورڈ کی نا اہلی کا جائزہ لینے کی ہدایت دی گئی۔
Comments are closed on this story.