بہار کے ’ٹھنڈے مزاج‘ کے وزیراعلیٰ انگریزی بولنے والوں پر مشتعل ہوگئے
بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار جنہیں اکثر ’مسٹر کول‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، وہ اپنے پرسکون طرز عمل اور صبر سے سننے کے لیے جانے جاتے ہیں تاہم حالیہ دنوں میں انہیں ہندی کے بجائے انگریزی زبان کے استعمال پر غصے میں دیکھا گیا تھا۔
اس کی تازہ ترین مثال منگل کو انڈیا بلاک کے اجلاس کے دوران پیش آئی جب تمل ناڈو میں ڈی ایم کے کے ایک رہنما نے بہار کے وزیر اعلیٰ کی تقریر کا ترجمہ مانگا۔
نتیش کمار کے انگریزی زبان پر اپنا آپا کھونے کے حالیہ واقعات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
انڈیا بلاک اجلاس کے دوران اسنیپس ٹی آر بالو
نتیش کمار اس وقت اپنا آپا کھو بیٹھے جب ڈی ایم کے ٹی آر بالو نے نئی دہلی میں 19 دسمبر کو انڈیا بلاک کے اجلاس میں ان کی ہندی تقریر کا ہندی ترجمہ مانگا۔ نتیش کمار نے زور دے کر کہا کہ انہیں ہندی سیکھنی چاہیئے کیونکہ ’ہندی ایک قومی زبان ہے‘۔ ڈی ایم کے سربراہ اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
ٹی آر بالو نے مخالف سمت میں بیٹھے راشٹریہ جنتا دل کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا کی طرف اشارہ کیا کہ وہ تقریر کا ترجمہ کرکے ان کی مدد کریں۔
جب منوج کمار جھا نے نتیش کمار سے اجازت مانگی تو نتیش کمار مشتعل ہو گئے اور اعلان کیا، ’’ہندی ہمارے ملک کی قومی زبان ہے، جسے ہم ہندوستان کا نام دیتے ہیں، یہ زبان ہمیں معلوم ہونی چاہیئے۔‘‘
اس کے بعد نتیش نے منوج کمار جھا سے کہا کہ وہ ان کی تقریر کا ترجمہ کرنے سے گریز کریں۔
منوج کمار جھا نے انڈیا بلاک کے پچھلے اجلاسوں میں نتیش کمار اور لالو یادو دونوں کی تقاریر کا ترجمہ کیا تھا۔
انگریزی سائن بورڈ کو تبدیل کرنے کا حکم
اس سال ستمبر میں بہار کے وزیر اعلیٰ نے بانکا میں ایک ڈیجیٹل لائبریری کے افتتاح میں شرکت کی تھی، جب اس نے دیکھا کہ ڈیجیٹل لائبریری کا سائن بورڈ انگریزی میں تھا تو اس نے اپنا غصہ کھو دیا۔
یہ دیکھ کر کہ یہ ہندی میں نہیں ہے، انہوں نے عہدیداروں سے نو تعمیر شدہ ڈیجیٹل لائبریری کے سائن بورڈ کو تبدیل کرنے کو کہا۔
نتیش کمار نے کہا کہ ’آپ ہندی زبان کی اہمیت کو ختم کر رہے ہیں، یہ ہماری زبان ہے، اسے (سائن بورڈ) تبدیل کریں۔
چیف منسٹر نے اس بات پر زور دیا کہ انہیں انگریزی زبان سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن ہندی ہماری روایت کا حصہ ہے اور ہمیں اس کا تحفظ کرنا چاہیئے۔
انگریزی بولنے پر کسان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا
اس سال فروری میں نتیش کمار اس وقت ناراض ہو گئے جب لکھی سرائے ضلع کے ایک کسان امت کمار نے پٹنہ میں ایک تقریب میں انگریزی میں بولنا شروع کر دی۔
بہار حکومت نے کامیاب کسانوں کی ایک فہرست تیار کی تھی اور انہیں چوتھے زرعی روڈ میپ اور مشاورتی پروگرام کے آغاز پر اپنے تجربات شیئر کرنے کے لیے کہا تھا، اور امت ان میں سے ایک تھے۔
جب امیت کمار نے بولنا شروع کیا تو نتیش کمار نے اپنا آپا کھو دیا اور پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ یہ بہار ہے، کیا آپ نہیں جانتے؟ جب آپ کچھ بھی کہتے ہیں تو آپ انگریزی میں بات کر رہے ہوتے ہیں، آپ اپنا وقت کیسے گزارتے ہیں؟ آپ ہمارے ملک اور ریاست میں استعمال ہونے والی ہندی زبان کو کیسے بھول سکتے ہیں؟ میں واقعی حیران ہوں، آپ ایک کسان کے طور پر کام کرتے ہیں اور اوسط آدمی کھیتی کرتا ہے، آپ انگریزی میں بات کر رہے ہیں جب آپ سے سفارشات کرنے کے لیے کہا جاتا ہے، کیا یہ برطانیہ ہے؟ آپ بہار میں ہیں اور یہ بھارت ہے۔
قانون ساز کونسل کے اندر غصہ
اس سال مارچ میں نتیش کمار بہار قانون ساز کونسل کے اندر ڈسپلے بورڈ کو دیکھ کر مشتعل ہو گئے تھے جس پر انگریزی میں مواد لکھا گیا تھا۔
وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کلپ میں نتیش کمار کو قانون ساز کونسل کے چیئرمین دیویش چندر ٹھاکر پر چیختے ہوئے سنا جا سکتا ہے، جو اپنی ہی پارٹی جے ڈی (یو) کے رکن بھی ہیں۔
’’میں عزت اور بولنے کے وقت جیسے الفاظ دیکھ سکتا ہوں، معاہدہ کیا ہے؟ کیا آپ ہندی ختم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں؟‘‘ ناراض نتیش کمار نے پوچھا۔
Comments are closed on this story.